Live Updates

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کیلئے سروے ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم

ڈیٹا کی تصدیق نادرا، پی ایل آر اے و دیگر اداروں سے ہوگی، متاثرین کو امداد کی فراہمی اے ٹی ایم کارڈز سے کی جائے گی

Sajid Ali ساجد علی پیر 22 ستمبر 2025 10:40

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کیلئے سروے ایک ماہ میں ..
لاہور/ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 ستمبر2025ء) سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے ایک ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تمام ڈپٹی کمشنرز کو فوری طور پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا سروے شروع کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں تاکہ نقصانات کا تخمینہ موضع کی سطح پر لگایا جائے گا تاکہ متاثرہ خاندانوں کی درست تفصیلات حاصل کی جا سکیں، اس حوالے سے کمشنر ملتان نے بتایا کہ مشترکہ سروے ٹیمیں تشکیل دی جا رہی ہیں جن میں فوج اور سول اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

بتایا گیا ہے کہ ان ٹیموں کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ انسانی جانوں کے ضیاع، زخمیوں، مکانات کی تباہی، کھڑی فصلوں اور مال مویشیوں کے نقصانات کی تفصیلات جمع کریں، اس مقصد کے لیے اربن یونٹ کی اینڈرائڈ ایپلی کیشن استعمال کی جائے گی جبکہ ڈیٹا کی تصدیق نادرا،پی ایل آر اے اور دیگر اداروں سے کی جائے گی، اہل متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی بینک آف پنجاب کے ذریعے کی جائے گی۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ ڈسبرسمنٹ سینٹرز میں بائیومیٹرک تصدیق اور فوری ادائیگی کی سہولت فراہم کی جائے گی، سروے ایک ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جبکہ شفافیت یقینی بنانے کے لیے روزانہ رپورٹنگ اور سخت نگرانی کی جائے گی، مزید برآں ضلعی سطح پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز ریونیو اور تحصیل سطح پر اسسٹنٹ کمشنرز فوکل پرسن کے طور پر کام کریں گے، شکایات کے ازالے کے لیے ڈیش بورڈ پر کمیٹی قائم ہوگی جو سات روز میں فیصلے کرے گی۔

اس حوالے سے وزیر خزانہ پنجاب مجتبی شجاع الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب کی مالی حالت مستحکم ہے،فنڈز کی کمی نہیں، ایک ماہ کے اندر سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کر دیا جائے گا، تخمینے کے لیے سروے ٹیمیں متحرک کی جا چکی ہیں، متاثرین کو امداد کی فراہمی اے ٹی ایم کارڈز کے ذریعے کی جائیں گی تا کہ کسی قسم کی بدعنوان یا بے ضابطگی کے امکانات کو ختم کیا جا سکے، سیلاب کے دوران صرف سرکاری ادارے ہی مصروف عمل نہیں رہے بلکہ کابینہ اراکین بھی متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن اور امدادی کاروائیوں کی نگرانی کرتے رہے تمام وزراء وزیر اعلیٰ کی جانب سے تفویض کردہ اضلاع میں خدمات سر انجام دیتے رہے۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات