روسی لڑاکا طیاروں کی جانب سےاسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

پیر 22 ستمبر 2025 12:10

تالن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2025ء) یورپی ملک اسٹونیا نے کہا ہے کہ روسی لڑاکا طیاروں کی جانب سے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسٹونیا کی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ سلامتی کونسل روس کی جانب سے اسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے جواب میں ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

اسٹونیا کی اقوام متحدہ کی رکنیت کے 34 سالوں میں پہلی بار یورپی یونین اور نیٹو کے رکن ملک نے باضابطہ طور پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کی درخواست کی ہے۔ اسٹونیا کے وزیر خارجہ مارگس ساخنا نے کہا کہ یہ خلاف ورزی علاقائی اور عالمی سطح پر روس کی طرف سے کشیدگی کو بڑھانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس طرز عمل پر بین الاقوامی ردعمل کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔ واضح رہے کہ اسٹونیا کا کہنا ہے کہ جمعہ کو تین روس کے MiG-31 جنگی طیارے خلیجِ فن لینڈ کے راستے اس کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔نیٹو کے اطالوی ایف۔35 طیاروں نے فوری طور پر انہیں روکا جبکہ سویڈن اور فن لینڈ کے طیارے بھی اس کارروائی میں شامل ہوئے۔ روس نے اس خلاف ورزی سے انکار کیا ہے، تاہم یورپی یونین اور نیٹو نے اسے ایک خطرناک اشتعال انگیزی قرار دیا۔