ٌپبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن سے متعلق آڈٹ اعتراضات موخر کردئیے

جمعرات 25 ستمبر 2025 23:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) پبلک اکاؤنٹس کی ذیلی کمیٹی نے یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن سے متعلق آڈٹ اعتراضات موخر کردئیے،کنوینر کمیٹی نے کہاکہ کارپوریشن فوت ہوچکی ہے اس کی بندش کے معاملے پر وفاقی وزیر نے غلط بیانی کی ہے جس پر استحقاق کی تحریک بنتی ہے،کمیٹی نے التوارقی سٹیل سے متعلق آڈٹ اعتراضات نمٹا دئیے۔

جمعرات کو کنوینر سید نوید قمر کی زیر صدارت پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہا?س میں منعقد ہوا اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا اجلاس کو التوارقی سٹیل کو انٹرنیشنل کورٹ میں 148 ملین کی غیر مجاز ادائیگی کے معاملے پر آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ معاہدے کے مطابق معاملہ پاکستان میں حل ہونا تھا مگر متعلقہ فریق نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا جس پر کنوینر کمیٹی نے کہاکہ اگر عالمی عدالت انصاف میں نہ جاتے تو وزارت کیا کرسکتی تھی اس موقع پر کمیٹی نے التوارقی سٹیل مل سے متعلق آڈٹ اعتراض نمٹا دیااجلاس کے دوران سیکرٹری صنعت و پیداوار نے ذیلی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز سے متعلق بہت سے فیصلے ہوئے جس میں آخری فیصلہ تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو بند کیا جائے انہوں نے کہاکہ سبسڈی کی وجہ سے یہ کارپوریشن چل رہا تھا جس کے بعد اگست میں حکومت نے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا اورسبسڈی ختم ہونے کے بعد خسارہ بڑھنے لگا جو آخر میں خسارہ 23 ارب روپے تک پہنچ چکا تھا انہوں نے کہاکہ ہم نے حکومت کو 40 ارب جاری کرنے کا آپشن دیا تاکہ آپریشنز جاری رہ سکیں جبکہ دوسرا آپشن بند کرنے اور ملازمین کو پیکج دینے کا تھا جس پر حکومت نے کارپوریشن بند کرنے اور ملازمین کو پیکج دینے کا فیصلہ کیا انہوں نے کہا کہ 31 جولائی سے تمام آپریشن بند کیے جاچکے ہیں ۔

(جاری ہے)

کچھ آئٹمز اور سٹورز کی نیلامی کردی جائے گی کمیٹی میں یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے متعلق آڈٹ اعتراضات پر کنوینر کمیٹی نے کہاکہ یو ایس سی فوت ہو چکا ہے ابھی اس کے گڑے مردے آپ اکھاڑیں گے انہوں نے کہاکہ ہر جگہ اس چیز پر تشویش پائی جاتی ہے،لوگ بھی بیروزگار ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ بار بار یقین دہائی کرائی گئی اسے نہیں بند کیا جارہا ہے مگر اس کے باوجود اسے بند کردیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ اس معاملے میںایک سنجیدہ استحقاق کا سوال بھی بنتا ہے اورہمیں بتایا جائے کہ اس کا مستقبل کیا ہوگا۔