دہشتگردوں کے سہولت کار نیٹ ورک کا خاتمہ، عوامی امنگوں کے مطابق ترقیاتی اہداف اور نوجوانوں کو برسرِ روزگار کرنا دیرپا امن کی ضمانت ہے،چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ

جمعرات 25 ستمبر 2025 20:50

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے سہولت کار نیٹ ورک کا خاتمہ، عوامی امنگوں کے مطابق ترقیاتی اہداف اور نوجوانوں کو برسرِ روزگار کرنا دیرپا امن کی ضمانت ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پراونشل ایکشن پلان پر اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ہوم) عابد مجید، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو محمد جاوید مروت، انتظامی محکموں کے سیکرٹریز، محکمہ داخلہ اور پولیس کے اعلیٰ حکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے، اینٹی نارکوٹکس فورس اور دیگر صوبائی و وفاقی اداروں کے افسران نے شرکت کی۔ کمشنرز، ریجنل پولیس افسران، ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ پولیس افسران ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی محکموں، ڈویژنل ،ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی اداروں کی جانب سے ایکشن پلان پر عملدرآمد کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم عابدمجید نے اجلاس کو بریفنگ دی جبکہ شرکاء نے درپیش مسائل، چیلنجز اور مؤثر حکمت عملی پر تجاویز بھی پیش کیں۔چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سب کو یکجا ہو کر حکمت عملی پر منظم اور مربوط انداز سے کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ صرف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری نہیں، سول سوسائٹی اور سول اداروں کو بھی بھرپور کردار ادا کرنا ہے اور دہشت گردوں کو سہولت فراہم کرنے والے عوامل اور نیٹ ورک کا خاتمہ ملکر یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے تمام محکموں اور انتظامیہ کو ہدایت کی کہ سہولت کار نیٹ ورک کی نشاندہی کر کے اسے ختم کرنے کے لئے فوری اقدامات کریں۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ امن قائم رکھنے میں عوامی تعاون بنیادی کردار ادا کرتا ہے،عوام نے امن جرگوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بھرپور تعاون کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف توانا آواز بلند کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باجوڑ اور دیر میں عوامی تعاون کی بدولت حالات قابو میں آئے اور بڑے نقصانات سے بچاؤ ممکن ہوا تاہم بعض جنوبی اور ضم اضلاع میں اب بھی کچھ چیلنجز درپیش ہیں جنہیں بہتر انتظامی اقدامات اور عوامی اعتماد کی بحالی سے حل کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس کے دوران خیبرپختونخوا پولیس کو مضبوط و مستحکم کرنے اور سکیورٹی کے مؤثر انتظامات کے لئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں جس سے صوبے کی انسدادِ دہشتگردی استعداد کار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراونشل ایکشن پلان پر مؤثر عملدرآمد سے پورے صوبے میں امن و استحکام بحال ہو گا۔چیف سیکرٹری نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی اولین ترجیح امن و امان ہے،اس مقصد کے لئے پولیس کو مضبوط کرنے، سیف سٹی منصوبوں کو وسعت دینے اور سکیورٹی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے بھاری وسائل اور فنڈز مختص کئے گئے ہیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ پسماندہ اور حساس علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کی جائے۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ عوامی امنگوں اور ضرورت کے مطابق ترقیاتی اہداف امن کو استحکام دینے کے لئے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی راستوں کو فعال بنانے کے لئے سڑکوں کے انفراسٹرکچر کی فوری بہتری کی ضرورت ہے جبکہ نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔اجلاس کے اختتام پر چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ نے تمام محکموں اور انتظامیہ پر زور دیا کہ اپنی کوششوں میں تیزی لائیں، پیش رفت کی سخت مانیٹرنگ کریں اور پراونشل ایکشن پلان پر مؤثر اور مربوط عملدرآمد ہر صورت یقینی بنائیں۔