ویزا فری نظام چین کے اقتصادی تعلقات پر مثبت اثر ڈالے گا ، روس

اتوار 28 ستمبر 2025 12:20

بیجنگ ، ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2025ء) روس کے وزیر برائے اقتصادی ترقی، میکسیم ریشتنیکوف نے کہا ہے کہ چین کے شہریوں کے لیے ویزا فری نظام کا نفاذ روس اور چین کے درمیان تمام اقتصادی تعلقات پر مثبت اثر ڈالے گا۔شنہوا کے مطابق چینی وزیر ثقافت و سیاحت، سن ییلی سے ملاقات کے دوران ریشتنیکوف نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے فیصلے کے تحت چینی سیاحوں کے لیے متقابل ویزا فری نظام پر کام کیا جا رہا ہے۔

یہ ایک ذمہ دارانہ قدم ہے اور مجھے یقین ہے کہ یہ دونوں ممالک کے انسانی اور اقتصادی روابط کے پورے سلسلے پر خوشگوار اثرات مرتب کرے گا۔وزیر نے کہا کہ روس اور چین کے درمیان تعاون کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، کیونکہ دو طرفہ اور کثیرالجہتی سطحوں پر تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے چینی قیادت کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے روسی سیاحوں کے لیے ویزا ختم کرنے کا اہم فیصلہ کیا۔

وزیر نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیاحتی تبادلے بلند پیمانے پر ہیں اور مستحکم رفتار سے بڑھ رہے ہیں۔ 2019 میں 42 لاکھ سیاحوں کا تبادلہ ریکارڈ کیا گیا، جب کہ 2024 کے آخر تک یہ تعداد 28 لاکھ تک پہنچ گئی، جو 2023 کی تعداد سے دوگنا ہے۔ 2025 کے پہلے چھ مہینوں میں سیاحوں کی تعداد 14 لاکھ رہی، جو 2024 کے اسی عرصے کے مقابلے میں 20 فیصد اضافہ ہے۔ روسی رہنمانے کہا کہ یہ تمام کامیابیاں وزارتوں کی فوری کارروائیوں کی بدولت ممکن ہو سکیں، جنہوں نے ویزا فری گروپ ٹریول کا نفاذ اور چینی سیاحوں کے لیے ای ویزا متعارف کرایا۔ مزید بہتر سہولیات کے لیے، اس سال جولائی میں ای ویزا کی مدت کو 30 دن کر دیا گیا، جبکہ ویزا کی مجموعی مدت 120 دن ہے۔

متعلقہ عنوان :