جنوبی افریقہ میں مظاہرہ،اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ

مظاہرے میں کئی فلسطینی حامی تنظیموں، سیاسی و مذہبی جماعتوں کی شرکت

اتوار 28 ستمبر 2025 14:05

کیپ ٹائون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء)تین ہزار سے زائد افراد نے ہفتے کے روز جنوبی افریقہ کے کیپ ٹان میں مارچ کیا جس میں حکومت سے اسرائیل کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات منقطع کرنے بشمول غزہ جنگ کے خلاف احتجاجا اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔پریٹوریا غزہ میں اسرائیل کے اقدامات کا ایک سرکردہ ناقد رہا ہے جس نے دسمبر 2023 میں اقوامِ متحدہ کی اعلی عدالت کے سامنے ایک مقدمہ پیش کیا جس میں یہ دلیل دی گئی ہے کہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے۔

مظاہرے میں کئی فلسطینی حامی تنظیمیں، سیاسی جماعتیں اور مسلم و عیسائی گروپ یکجا ہوئے جو مہینوں میں اس طرح کا ایک سب سے بڑا اجتماع ہے۔جلوس نے مطالبات کی ایک پٹیشن پارلیمنٹ کے حوالے کی جو فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے نعرے لگا رہے تھی: صرف برا محسوس نہ کریں، کچھ عمل بھی کریں۔

(جاری ہے)

جنوبی افریقہ کی نسل پرست حکومت پر دبا ڈالنے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے فلسطین سولیڈیریٹی کمپین کے رابطہ کار یوسف چکٹے نے کہا، جنوبی افریقہ کو بالکل اسی طرح اسرائیل کا بائیکاٹ، اس سے مالی روابط منقطع اور اس پر پابندیاں لگائی جائیں جیسے دنیا نے ہمارے ساتھ کیا تھا۔

انہوں نے مظاہرین سے کہا، حکومت کو اب اسرائیل کے سفیر اور سفارت خانے کو جنوبی افریقہ سے نکال دینی کے لیے کارروائی کرنا ہو گی اور اسے کھیلوں کی بین الاقوامی تنظیموں مثلا فیفا سے خارج کر دیا جائے۔درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ حکومت اسرائیل کو کوئلے کی برآمدات معطل کرے اور اسرائیلی فوج میں بھرتی ہونے والے جنوبی افریقیوں کے خلاف قانوی کارروائی کی جائے۔دوسری جانب حماس نے کہا کہ اقوامِ متحدہ میں وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو کی تقریر سے پہلے بڑے پیمانے پر وفود کے واک آٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ جنگ کے نتیجے میں اسرائیل تنہا ہو گیا ہے۔