Live Updates

دالبندین میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعما ل پر عوامی حلقوں کا اظہار تشویش

اتوار 28 ستمبر 2025 19:15

دالبندین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء) عوامی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دالبندین اور گردونواح میں منشیات کی خفیہ ترسیل اور فروخت جاری ہے۔ مختلف کلیوں اور محلوں میں موٹر سائیکلوں کے ذریعے چھوٹے چھوٹے پھڑیوں کے ذریعے منشیات عادی افراد تک پہنچائی جارہی ہے،جس کی وجہ سے گلی کوچوں میں جرائم کی وارداتیں، خصوصاًً چھوٹی چوریاں عام ہوچکی ہیں۔

عوامی حلقوں نے بتایا کہ فیصل کالونی، کلی قاسم خان، کلی خداے رحیم اور دیگر علاقوں میں منشیات کا یہ خفیہ کاروبار زور و شور سے جاری ہے۔ بعض گھروں میں منشیات کے عادی افراد کو سپلائی براہِ راست پہنچائی جاتی ہے تاکہ ان کی لت برقرار رہے۔ذرائع کے مطابق گردی جنگل افغان مہاجرین کیمپ کے بیشتر مکین واپس افغانستان جاچکے ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے کئی ایسے افراد بھی شامل تھے جو منشیات کی خرید و فروخت میں ملوث رہے۔

ان کے جانے کے بعد مقامی سطح پر منشیات کی فراہمی محدود ہوگئی ہے، جس کے باعث نشے کے عادی افراد میں شدید بے چینی پائی جاتی ہیعوامی نمائندوں اور معتبرین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ماضی میں ایک سابقہ ایس پی نے ڈی ایس پی عابد شیر زئی اور اس وقت کے ایس ایچ او کی معاونت سے بھرپور کارروائیاں کی تھیں۔ اس دوران دالبندین کے منشیات فروشوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کیا گیا، متعدد افراد گرفتار ہوئے جبکہ کئی بدنام زمانہ منشیات فروش منظر سے غائب ہوگئے۔

ان اقدامات کے نتیجے میں نشے کے عادی افراد کو علاج کے لیے کوئٹہ بھیجا گیا، جہاں کئی نوجوان صحت یاب ہوکر واپس دالبندین آئے۔ ان کی بحالی کے موقع پر ڈگری کالج دالبندین میں ایک شاندار تقریب منعقد کی گئی، جس میں معتبرین، انتظامیہ، اساتذہ اور طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس تقریب میں پولیس کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا تھا۔

عوامی حلقوں نے ایک بار پھر پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابقہ ادوار کی طرز پر منشیات فروشوں کے خلاف سخت اقدامات کریں اور اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے منشیات کے عادی افراد کو پکڑ کر علاج کے لیے کوئٹہ بھیجا جائے۔ عوام نے کہا کہ اگر دالبندین سے منشیات کے اڈے ختم کردیے جائیں تو نہ صرف نئی نسل محفوظ ہوگی بلکہ معاشرے میں امن و سکون بھی قائم ہوگا۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات