بقایاجات کی ادائیگی سے انکار سندھ حکومت کا ظالمانہ اقدام ہے، عبدالحئی خان مندوخیل

میربحر ٹاؤن، ملیر ٹاؤن اور منگھوپیر ٹاؤن میں سندھ حکومت کے ٹھیکیداروں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے،چیئرمین جنرل کنٹریکٹر ایسوسی ایشن

اتوار 28 ستمبر 2025 19:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء)جنرل کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالحئی خان مند و خیل نے سندھ حکومت کے ٹھیکیداروں کے بقایاجات کی عدم ادائیگی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز پر سندھ حکومت کے ٹھیکیداروں کے 19 کروڑ روپے کے واجب الادا بقایاجات ابھی تک ادا نہیں کیے گئے ہیں۔

اس صورتحال کو غیر قانونی، غیر اخلاقی اور ظالمانہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے باقاعدہ نوٹیفکیشن کے ذریعے ان بقایاجات کو ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے، جو کہ ایک غیر منصفانہ اور بدعنوان عمل ہے۔چیئرمین عبدالحئی خان مند و خیل نے یہ باتیں عبداللہ جان آفریدی کی زیر صدارت ہونے والے جنرل باڈی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔

(جاری ہے)

جس میں یوسف خان (جنرل سیکریٹری)، سید عاطف حسین (سینئر نائب صدر)، نور اللہ اچکزئی (سیکریٹری اطلاعات)، عبدالمجید (سیکریٹری مالیات) اور فہد سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔عبدالحئی خان مندوخیل نے کہا کہ مختلف ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز جیسے میربحر ٹاؤن، ملیر ٹاؤن اور منگھوپیر ٹاؤن میں سندھ حکومت کے ٹھیکیداروں کے ساتھ ظلم و زیادتی کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن چیئرمین، میونسپل کمشنر (ایم سی) اور ایکسین کی جانب سے ساز باز کی جا رہی ہے، جس کے تحت غیر قانونی طور پر ٹھیکیداروں سے پارٹنرشپ قائم کی جا رہی ہے اور قومی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔عبدالحئی خان مند و خیل نے کہا کہ منگھوپیر ٹاؤن میں ایک جعلی ایکسین فہد کے ذریعے 12 ربیع الاول کے موقع پر دو کروڑ روپے کے ٹینڈرز من پسند ٹھیکیداروں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔

فہد نے جعلی ڈگری کے ذریعے ایکسین کا عہدہ سنبھالا ہوا ہے اور بااثر افراد کی سرپرستی میں وہ کرپشن کا بازار گرم کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فہد اور اس کے ساتھیوں کی ملی بھگت سے سندھ گورنمنٹ کے قانونی ٹھیکیداروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔چیئرمین نے کہا کہ منگوپیر ٹاؤن میں بدعنوان عناصر ایک دوسرے سے مل کر قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

یہ تمام عناصر اپنے مفادات کے لیے ساز باز کر کے ٹینڈرز میں دھاندلی اور کرپشن کر رہے ہیں، جس سے سندھ حکومت کے ٹھیکیدار سخت ترین مشکلات کا شکار ہیں۔عبدالحئی خان مند و خیل نے اراکین پارلیمنٹ، متعلقہ افسران اور میڈیا کے نمائندوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس لاقانونیت کا سخت نوٹس لیں اور بدعنوانیوں کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ گورنمنٹ کے ٹھیکیداروں کو ان کے بقایاجات کی فوری ادائیگی کی جائے اور کرپٹ عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسی بدعنوانیوں کا سدباب ہو سکے۔

اجلاس میں تمام اراکین نے ایک مشترکہ عزم کا اظہار کیا کہ سندھ گورنمنٹ کے ٹھیکیداروں کے بقایاجات کی فوری ادائیگی اور کرپشن کے خاتمے کے لیے بھرپور جدوجہد کی جائے گی۔سندھ گورنمنٹ کے ٹھیکیداروں کے بقایاجات کا مسئلہ ایک سنجیدہ نوعیت کا ہے، جس کا فوری حل نکالنا انتہائی ضروری ہے۔ اگر سندھ حکومت ان بقایاجات کو ادا نہیں کرتی تو اس سے نہ صرف ٹھیکیداروں کی زندگی اجیرن ہو جائے گی بلکہ اس کا اثر پورے معاشی نظام پر بھی پڑے گا۔

چیئرمین عبدالحئی خان مند و خیل اور جنرل کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کی جانب سے اس مسئلے کو اجاگر کرنا، اس کی سنگینی کو واضح کرتا ہے اور اس کے حل کے لیے حکومت پر دباؤ بڑھاتا ہے۔یہ واقعہ ایک اہم پیغام دیتا ہے کہ قومی وسائل کا صحیح استعمال اور ٹھیکیداروں کے حقوق کا تحفظ نہ صرف ملک کی معاشی ترقی کے لیے ضروری ہے بلکہ اس سے عوام کے اندر حکومتی اداروں کے حوالے سے اعتماد بھی بڑھے گا۔ اس کے علاوہ، سندھ حکومت کی جانب سے اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو اس سے کرپشن کے بڑھتے ہوئے اثرات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔