سیاست اور صحافت کا آپس میں گہرا رشتہ ہے، وضع داری اوررواداری کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے، وزیرقانون

پیر 29 ستمبر 2025 19:44

سیاست اور صحافت کا آپس میں گہرا رشتہ ہے، وضع داری اوررواداری کا دامن ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سیاست اور صحافت کا آپس میں گہرا رشتہ ہے، وضع داری اور رواداری کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے، پی آر اے کے سینئر رکن اعجاز احمد کے ساتھ اڈیالہ جیل میں افسوسناک واقعہ پیش آیا اس پر پارلیمانی پریس گیلری سے صحافیوں نے واک آئوٹ کیا ہے، صحافی حضرات کا کام تنقید اور آئینہ دکھانا ہے جسے خوشدلی سے لیا جانا چاہئے۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے اڈیالہ جیل کے باہر پی آر اے کے سینئر ممبر اعجاز احمد کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے خلاف پریس گیلری سے صحافیوں نے واک آئوٹ کیا۔ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پی آر اے کا وفد میرے پاس تحریری شکایت لے کر آیا تھا اس حوالے سے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ بدقسمتی سے اڈیالہ جیل کے باہر جو واقعہ ہوا اور اس کی جو شکایت سامنے آئی ہے وہ جائز ہے، ہم لوگ اور دیگر جماعتیں بھی اس تکلیف سے گزری ہیں، وضع داری اور رواداری کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے، ایک سینئر لیڈر نے اڈیالہ جیل کے باہر اعجاز احمد کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کی، صحافی حضرات کا کام آئینہ دکھانا ہے، تنقید کو خوشدلی سے لیا جانا چاہئے، سینئر قیادت اگر نازیبا الفاظ ادا کریگی اور سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کرے گی تو اگر اس طرح کسی صحافی کو نقصان پہنچتا ہے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا، ہمارے رویے جمہوری ہونے چاہئیں، ہمیں دوسرے کی بات سننے کا حوصلہ ہونا چاہئے، سیاست اور شائستگی کا آپس میں قریبی تعلق ہے، سیاستدانوں کی طرف سے ڈنڈا اٹھانا تکلیف دہ امر ہے، بڑے منصب والوں کو اس حوالہ سے زیادہ احتیاط کرنی چاہئے، شہریوں کی جان و مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے، سوشل میڈیا ٹرولنگ کسی صورت درست نہیں۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کی رکن شازیہ مری نے کہا کہ یہ ایک سنگین معاملہ ہے، اعجاز احمد سینئر اور صحافتی اقدار کے حامل صحافی ہیں، سوشل میڈیا پر ان کی تصویر لگا کر انہیں ہراساں کیا گیا، یہ عمل درست نہیں، رپورٹنگ کرنا جرم نہیں، سیاسی جماعت کی طرف سے اسے نشانہ بنانا درست عمل نہیں۔ اس موقع پر سپیکر نے حکومت اور اپوزیشن کے نمائندوں سے کہا کہ وہ جا کر پریس گیلری سے واک آئوٹ کرنے والے صحافیوں سے ملاقات کرکے ان کے تحفظات دور کریں۔