۱چیئرمین زبیر بلوچ ایک سیاسی کارکن، انسانی حقوق کے علمبردار اور قانون کے طالب علم تھے، میر کبیر محمد شہی

پیر 29 ستمبر 2025 21:05

ا*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 ستمبر2025ء) نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا ہے کہ شہید چیئرمین زبیر بلوچ ایک سیاسی کارکن، انسانی حقوق کے علمبردار اور قانون کے طالب علم تھے، جن کی زندگی کو ماورائے عدالت گولیوں سے چھین لینا ناانصافی اور ظلم کی انتہا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید چیئرمین زبیر بلوچ کے بھائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا۔

میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ زبیر بلوچ ایک ملنسار، محبت کرنے والے اور احترام و رشتے استوار کرنے کو فوقیت دینے والے نوجوان تھے۔انہوں نے کہا کہ زبیر بلوچ آئین و قانون کو نہ صرف جانتے تھے بلکہ اسے ہمیشہ مقدم سمجھتے تھے۔ بلوچستان میں جبری گمشدگیاں ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہے، جو انسانی حقوق کے بنیادی مسائل میں شمار ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

شہید چیئرمین زبیر بلوچ بحیثیت سیاسی کارکن انسانی حقوق کے داعی اور ماہر قانون جبری گمشدگیوں کے خلاف ہمیشہ بھرپور آواز بلند کرتے رہے۔

میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا کہ چیرمین زبیر بلوچ سڑکوں میں عدالتوں میں اور ہر جگہ موجود یا مل جاتے۔وہ بآسانی سے گرفتار ہوسکتے تھے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں کیا گیا اور نہ صرف ان کے گھر پر حملہ کیا گیا بلکہ ماورائے عدالت قتل کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا گیا جو انتہائی قابل مذمت ہے۔۔نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ بدقسمتی سے آئین کی پاسداری کرنے اور ماورائے آئین اقدامات کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو ہمیشہ ظلم و ناانصافی کا نشانہ بنایا گیا۔

چیئرمین زبیر بلوچ کو بھی قتل کرکے انسانی حقوق اور لاپتہ افراد کے ایک توانا آواز کو خاموش کر دیا گیا۔اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان علی احمد لانگو، ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض زہری اور فضل الرحمان محمد شہی بھی ان کے ہمراہ تھی