وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان کی زیر صدارت محکمہ ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ کے کمیٹی روم میں اہم اجلاس

پرائیویٹ موٹر کاروں، جیپوں اور موٹر سائیکلوں کے لیے وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفکیشن سسٹم کے نفاذ سے متعلق قانونی ترامیم پر غور

منگل 30 ستمبر 2025 19:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء) وزیر خزانہ پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کی زیر صدارت محکمہ ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ کے کمیٹی روم میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں پرائیویٹ موٹر کاروں، جیپوں اور موٹر سائیکلوں کے لیے وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفکیشن سسٹم کے نفاذ سے متعلق قانونی ترامیم پر غور کیا گیا۔اجلاس میں صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس اور ایڈیشنل سیکرٹری ایکسائز اینڈ نارکوٹکس کنٹرول سمیت اعلی متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام نے صوبائی وزرا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فی الوقت صوبے میں وہیکل انسپیکشن اینڈ سرٹیفکیشن سسٹم صرف پبلک سروس وہیکلز اور گڈز وہیکلز کے لیے فعال ہے جو کل رجسٹرڈ گاڑیوں کا تقریباً 7فیصد ہیں جبکہ پرائیویٹ وہیکلز جن کی تعداد پبلک ٹرانسپورٹ سے زیادہ ہے وکس سسٹم سے باہر ہیں جبکہ سموگ پر کنٹرول اور شہریوں کو صاف ستھرے ماحول کی فراہمی کے لیے ضروری ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کی دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی فٹنس کو بھی یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے پروونشیل موٹر وہیکلز رولز 1969ء میں موٹر وہیکلز کی انسپیکشن اور سرٹیفیکیشن سے متعلقہ رولز میں ترامیم تجویز کی جا رہی ہیں ۔ مذکورہ ترامیم میں سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کی فٹنس کو یقینی بنانے کے لیے ان کی، فٹنس سرٹیفکیٹ کو رجسٹریشن ، ٹرانسفر اور خرید و فروخت کے ساتھ منسلک کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ، حادثات کی روک تھام اور ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے لیے ضروری ہے کہ پرائیویٹ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی انسپیکشن و فٹنس سرٹیفکیٹ سسٹم کے تحت لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدام بین الاقوامی معیار کے مطابق محفوظ اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام کی طرف ایک اہم قدم ہوگا جو وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ماحول دوست ٹرانسپورٹ اور کلین ائیر کے مشن کو آگے بڑھائے گا تاہم فٹنس سرٹیفکیٹ کوگاڑیوں کی رجسٹریشن ، ٹرانسفر ، خریدو فروخت یا سرکاری ٹرانزیکشن سے منسلک کرنے کے لیے صوبائی آمدن پر اثرات کا جائزہ ضروری ہے ۔

وزیر خزانہ نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت کی کہ وہ آ ئند ہ اجلاس میں صوبے میں رجسٹرڈ گاڑیوں کا مکمل ڈیٹا لے کر آئیں تاکہ گاڑیوں کے اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد مجوزہ ترامیم کو صوبائی کابینہ میں پیش کر کے ان کی حتمی منظوری لی جا سکے ۔ صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ نے اجلاس کو بتایا کہ پبلک اور پرائیوٹ گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ کے حصول کو لازمی قرار دینے کا مقصد کسی کے روزگار یا کاروبار کو متاثر کرنا نہیں سڑکوں پر آنے والی گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ کی شرط ماحولیاتی آلودگی اور سموگ پر کنٹرول کے لیے رکھی گئی ہے ۔