وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی کا سینیٹ سے واک آئوٹ

جب تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب معافی نہیں مانگتیں، ہم کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے، سینیٹر ضمیر گھمرو وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا مطلب ہے جو پانی کا حصہ پنجاب کا ہے اسے استعمال کرنے کا حق ہے، رانا ثناء اللہ کی وضاحت

منگل 30 ستمبر 2025 19:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کے بیان پر پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے ایوان سے واک آئوٹ کیا ۔ منگل کو شروع ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر ضمیر گھمرونے کہاکہ جب تک وزیرِ اعلیٰ پنجاب معافی نہیں مانگتیں، ہم کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے۔انہوںنے کہاکہ کینال کے مسئلے پر ہم نے اپنے اعتراضات سی سی آئی میں دیے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کینال منصوبے کا افتتاح کیا۔

دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے ایسی بات نہیں کی، سارے ملک کا پانی ایک فارمولے کے تحت تقسیم کیا گیا، جو پانی کا حصہ کے پی یا سندھ کا ہے اس پر وہ فیصلہ کر سکتے ہیں، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا مطلب ہے جو پانی کا حصہ پنجاب کا ہے اسے استعمال کرنے کا حق ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پنجاب کو ہمیشہ گالی دی گئی، پانی چور کہا گیا، پنجاب نے کبھی کسی صوبے کا پانی نہیں چرایا اور نہ بات کی، وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے کوئی دھمکی نہیں دی، پنجاب کو بلا وجہ برا بھلا کہا جاتا ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب جواب نہیں دیں گی تو کون دے گا یہ ان کا حق ہے۔رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمارے ساتھ مل کر 2018ء سے 2022ء تک فاشسٹ حکومت کے خلاف جدوجہد کی، پیپلز پارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے، پیپلز پارٹی صرف حکومت میں نہیں جدوجہد میں بھی ہماری ساتھی ہے، پیپلز پارٹی کے ساتھ یہ ساتھ ہمیشہ چلے گا، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا جو سی سی اذئی میں موقف تھا انہوں نے وہی بات دہرائی۔بعد ازاں پیپلز پارٹی کے ارکان ایوان میں واپس آ گئے۔