وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سے جرمن ترقیاتی ادارے کے وفد کی ملاقات، مختلف امورپر غور

ن یورو گرانٹ کا یہ پروگرام وزارت توانائی کے لئے تکنیکی معاونت کے طور پر 2024 میں شروع ہوا اور 2026 کے آخر تک جاری رہے گا، جرمن وفد

منگل 30 ستمبر 2025 19:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری سے جرمن ترقیاتی ادارے جی آئی زیڈ کے وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت آرنو کرچہوف، ڈپٹی ہیڈ آف مشن کر رہے تھے۔ ملاقات میں توانائی کے شعبے میں جاری تعاون، ڈی کاربونیزیشن اینڈ ڈجیٹایزیشن آف پاور ڈسٹریبیوشن نیٹورک پروگرام اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

منگل کووزارتِ توانائی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران جرمن وفد نے بتایا کہ7 ملین یورو گرانٹ کا یہ پروگرام وزارت توانائی کے لئے تکنیکی معاونت کے طور پر 2024 میں شروع ہوا اور 2026 کے آخر تک جاری رہے گا۔ اس پروگرام کا مقصد بجلی کی تقسیم کے نظام کو ڈیجیٹائز کرنا، پائلٹ منصوبے شروع کرنا اور توانائی کے شعبے کے افسران کی استعداد کار میں اضافہ ہے۔

(جاری ہے)

اس کے چار بنیادی اجزاء میں ریگولیٹری معاونت، قابلِ تجدید توانائی کا انضمام، پائلٹ پر اجیکٹ کا نفاذ اور علم و تجربات کا تبادلہ شامل ہیں۔جرمن وفد نے کہا کہ بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم (بی ای ایس ایس ) کے لیے 2.5 ملین یورو کی اضافی گرانٹ بھی منظور ہو چکی ہیجس کے تحت وزارت توانائی کے تعاون سے پائلٹ پروجیکٹ اور بزنس ماڈل تیار کیا جائے گا۔

پیسکو اور لیسکو میں دو فیڈرز کو ڈیجیٹائز کرنے کے پائلٹ منصوبے پر بھی کام جاری ہے۔اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ پاکستان کے توانائی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف موجودہ چیلنجز پر قابو پانا نہیں بلکہ ایک پائیدار، شفاف اور جدید توانائی نظام کی بنیاد رکھنا ہے۔

اس کے لیے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کا ایک جامع منصوبہ بھی تیار کیا جا رہا ہے تاکہ مستقبل کی توانائی پالیسی جدید تقاضوں اور ٹیکنالوجیز سے ہم آہنگ ہو۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن، گرین انرجی ٹرانزیشن اور تحقیق و ترقی کے ذریعے پاکستان توانائی کے شعبے میں پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کر سکتا ہے۔وفاقی وزیر توانائی نیجی ا?ئی زیڈ اور جرمن حکومت کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانا چاہتا ہے۔

ایسے منصوبے تحقیق، استعداد کار میں اضافے اور پالیسی اصلاحات کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔جرمن وفد نے پاکستان کی اصلاحاتی کوششوں کو سراہتے ہوئے یقین دلایا کہ GIZ مستقبل میں بھی پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا تاکہ توانائی کے شعبے کو جدید اور ماحول دوست بنایا جا سکے۔