پاک سعودی اقتصادی راہداری شروع کی جائے تاکہ حالیہ دفاعی معاہدے کو مزید تقویت مل سکے، افتخارعلی ملک

بدھ 1 اکتوبر 2025 16:17

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ سی پیک کی طرز پر پاک سعودی اقتصادی راہداری شروع کی جائے تاکہ حالیہ تاریخی دفاعی معاہدے کو مزید تقویت مل سکے۔ بدھ کو یہاں ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی اور علاقائی اقتصادی تبدیلیوں کا تقاضا ہے کہ دونوں ممالک اپنے تعاون کو منظم اقتصادی راہداریوں میں وسعت دیں تاکہ باہمی تحفظ، سلامتی، ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔

حالیہ معاہدے کے ساتھ ساتھ اقتصادی راہداری کے اجراسے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اور انہیں کثیر جہتی بنایا جا سکے گا۔ جس طرح سی پیک نے پاکستان کے بنیادی ڈھانچے اور توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے، اسی طرح پاک سعودی اقتصادی راہداری جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی کے درمیان ترقی، استحکام اور انضمام کی ایک نئی لہر لا سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاک سعودی اقتصادی راہداری کا بروقت قیام اقتصادی اور تزویراتی تعاون اور شراکت داری کو یقینی بنائے گا۔ اس سے قابل تجدید توانائی، پیٹرو کیمیکلز، کان کنی، زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں مشترکہ منصوبوں کے لیے راستے کھلیں گے اور پاکستان اپنے جیو اسٹریٹجک محل وقوع، افرادی قوت، اور فروغ پذیر مارکیٹ کی صلاحیت کے ساتھ سعودی عرب کے ویژن 2030 اور ترقیاتی ایجنڈے کی تکمیل کر سکتا ہے۔

افتخار علی ملک نے کہا کہ سعودی ویژن جس کا مقصد اقتصادی تنوع، صنعتی ترقی اور تیل پر انحصار کم کرنا ہے، پاکستان کو اس میں کلیدی شراکت دار بننے کا منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کی گوادر بندرگاہ وسطی ایشیا، چین اور اس سے اگلی منزلوں کے لیے سعودی برآمدات کے لیے گیٹ وے کے طور پر کام کر سکتی ہے، جب کہ پاکستان کے توانائی اور صنعتی شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری سے پاکستان کی اقتصادی رکاوٹوں پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس راہداری سے نہ صرف تجارت میں اضافہ ہو گا بلکہ سپلائی چین کنیکٹیویٹی بھی مضبوط ہو گی، جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور ہنر مندی کی ترقی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی ممکن ہو سکے گی۔