لداخ میں آٹھویں روز بھی کرفیو اورپابندیاں جاری ، بھارتی حکومت کے ساتھ مذاکرات معطل

بدھ 1 اکتوبر 2025 16:05

لہہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں لداخ خطے کے لہہ اور کرگل اضلاع میں کرفیو اور سخت پابندیاں آج مسلسل آٹھویں روز بھی جاری رہیں جہاں بھارتی فورسزنے 24ستمبر کو لہہ میں پرامن مظاہرین پر فائرنگ کرکے چار افراد کو ہلاک اوردرجنوں کو زخمی کیاتھا۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی سروسز بدستور منقطع ہیں، چار سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہے اور لداخ بھر میں مسلح افواج کی بھاری نفری تعینات ہے۔

سیاسی مذاکرات تعطل کا شکار ہیں کیونکہ لہہ ایپکس باڈی (LAB) نے مذاکرات سے پہلے ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات اور نظر بندوں کی رہائی کا مطالبہ کیاہے ۔کرگل ڈیموکریٹک الائنس (KDA)بھی نئی دہلی کے ساتھ بات چیت سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔

(جاری ہے)

کے ڈی اے نے ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک اور دیگر نظربندوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔ کے ڈی اے نے کہا کہ ریاست کا درجہ، چھٹے شیڈول کے تحت حقوق اور لداخ کے لئے الگ سول سروس جیسے بنیادی مطالبات کو پورا نہ کرنے سے مقامی آبادی مزید مایوسی کا شکار ہوگی۔

انٹرنیٹ پر پابندی کم از کم 3 اکتوبر تک جاری رہے گی۔دریں اثناءسونم وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے ان دعوئوں کو مستردکیاہے کہ ان کے شوہر ایک غیر ملکی ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے اسے سفید جھوٹ قرار دیا جس کا مقصد لداخ کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے پر انہیں بدنام کرنا ہے۔ مذاکرات میں تعطل، کرفیو کا مسلسل نفاذ اور نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی لداخ میں ایک بڑے بحران کا پتہ دیتی ہے۔