ض* رات دس بجے سے صبح تک گیس لوڈشیڈنگ وبندش کا خاتمہ کیا جائے، قاری مہر اللہ

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 22:55

-کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اکتوبر2025ء) جمعیت علمااسلام نظریاتی بلوچستان کے کنونیرضلع کوئٹہ کیامیرقاری مہراللہ مرکزی ترجمان سیدحاجی عبدالستارشاہ چشتی جنرل سکرٹری حاجی حبیب اللہ صافی عبیداللہ حقانی مولوی رحمت اللہ ودیگرنے کہاکہ کوئٹہ وبلوچستان میں سردہوائیں چلنے موسم کے تبدیلی کیساتھ رات دس بجے سے صبح تک گیس لوڈشیڈنگ وبندش کوفوری طورپرختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئیکہاکہ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ رات دس بجے سے صبح تک گیس بندش کافوری نوٹس لیں گورنربلوچستان وزیراعلی بلوچستان کوئٹہ وصوبے میں گیس بحران پروفاقی وزیرگیس وپٹرولیم وسوئی سدرن گیس کمپنی کیجی ایم سیفوری رابطہ کرکیوفاق پرواضع کردیکہ بلوچستان گیس پیدا کرنے والا صوبہ ہے، مگر افسوس کہ آج یہی صوبہ اس بنیادی سہولت سے محروم ہے۔

(جاری ہے)

کوئٹہ کے شہری سردی کے آغاز سے ہی شدید گیس قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔گیس کیضروت رات سیصبح تک ہوتی ہیاور بلوچستان میں تعینات بعض افسران، خصوصاً جی ایم گیس، اپنی نوکری بچانے کے لیے عوام پراپنے من مانیاں ظلم و زیادتی روا رکھے ہوئے ہیں۔گرمیوں میں عوام خاموش رہتی ہے کیونکہ اس موسم میں گیس کی ضرورت کم ہوتی ہے، مگر سردیوں میں جب گیس سب سے زیادہ درکار ہوتی ہے،تو لوڈ شیڈنگ کا عذاب پریشرکمی سے عوام کومشکلات میں مبتلاکیاجارہاہے۔

نذیر آغا ایڈوکیٹ کی درخواست پر بلوچستان ہائی کورٹ کے نوٹس کے بعد بھی گیس کمپنی نے عوام کے مسائل کم کرنے کے بجائے عوام کو مزید اذیتوں میں مبتلا کر دیا ہے۔انھوں نے کہاکہ حقیقت یہ ہے کہ گیس کمپنی طاقتور علاقوں سے بل وصول نہیں کر پاتی، اس لیے پورا بوجھ کوئٹہ کے شریف شہریوں غریبوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔ سرکاری اداروں کے بل بھی عوام کے کھاتوں میں ایڈجسٹ کیے جاتے ہیں اور جب خسارہ پورا نہیں ہوتا تو گیس کی لوڈشیڈنگ کے ذریعے عام شہریوں کو سزا دی جارہی ہے انھوں نے کوئٹہ کے قومی اسمبلی کے ممبران وبلوچستان کے نمائندوں سے گورنر بلوچستان سے قومی اسمبلی کوئٹہ وبلوچستان میں گیس لوڈشیڈنگ پریشرکمی بھاری بلزکیخلاف اوازاٹھائیں اوراس سے قبل گورنربلوچستان سیایک فورم نمائندہ نے ملاقات کی، جس کے بعد گورنر نے جی ایم گیس کو خط بھی لکھا، لیکن افسوس کیساتھ کہناپڑتاکہ اس خط پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوا،ردی ٹوکری کینذرہوااور کوئٹہ کے شہریوں کو رات 10 بجے کے بعد گیس سے مکمل طور پر محروم کر دیا گیااب کوئٹہ وبلوچسان میں سردیاں شروع ہو چکی ہیں اور خشک سالی کیوجہ اس سال بلوچستان میں سردی کی شدت میں اضافہ بھی ہوسکتاہے مگر گیس حکام کو اس کی کوئی پرواہ نہیں کوئٹہ کے تمام ایم پی ایز، سینیٹرز، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، ایم این ایز اور سول سوسائٹی سب کو کہ اس سنگین مسئلے پر لائحہ عمل تیار کریں۔

گیس، پانی، بجلی، صحت اور تعلیم عوام کے بنیادی حقوق ہیں کسی افسر کو یہ حق نہیں کہ وہ اپنی نوکری بچانے کے لیے عوام سے گیس جیسی بنیادی سہولت عوام کومحروم کریاگرکوئٹہ میں رات گیس لوڈشیڈنگ کاخاتمہ نہ کیاگیاتوجمعیت نظریاتی دیگرسیاسی جماعتوں سول سوسائٹی تاجرمزدورتنظیموں کیاجلاس بلاکر احتجاج سے بھی گریزنہیں کریگی