سویابین کی 45 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت میں بھی بھرپور پیداوار دینے کی صلاحیت والی اقسام متعارف کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، ڈاکٹر جاوید احمد

اتوار 5 اکتوبر 2025 15:00

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2025ء) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے چیف سائنٹسٹ، شعبہ گندم ڈاکٹر جاوید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان پولٹری اور لائیو سٹاک کی فیڈ کی مقامی کھپت کو پورا کرنے کے لئے امریکہ، برازیل اور آسٹریلیا سے ہر سال 20 لاکھ ٹن سویابین درآمد کرتا ہے جس پر اربوں روپے کا کثیر زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے۔

زرعی سائنسدان پاکستان میں سویابین کی ایسی مقامی اقسام متعارف کروانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جو 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی بھرپور پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ اے پی پی سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ پاکستان پولٹری اور لائیو سٹاک کی فیڈ کی مقامی کھپت کو پورا کرنے کے لئے امریکہ، برازیل اور آسٹریلیا سے ہر سال 20 لاکھ ٹن سویابین درآمد کرتا ہے جس پر اربوں روپے کا کثیر زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

زرعی سائنسدانوں کی شبانہ روز کاوشوں کے نتیجہ میں سویابین کی مقامی اقسام کی کاشت اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ سے 1 ارب ڈالر کی درآمدات میں کمی سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کو ممکن بنایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ فصل کی کاشت کے فروغ کے لئے کاشتکاروں کی بھرپور رہنمائی اور فصل کی بہتر قیمت کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں سویابین کی کاشت کے لئے 30 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ضروری ہے جبکہ ہمارے ملک کے زرعی سائنسدانوں نے پاکستان میں اس کی ایسی اقسام تیار کرلی ہیں جو 40 سے 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک بھی بھرپور پیداوار دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کاشکار سویابین کی مقامی اقسام کی متعارف کردہ پیداواری ٹیکنالوجی کے ذریعے باآسانی 35 سے 40 من فی ایکڑ پیداوار حاصل کرسکتے ہیں۔