م*مفتی محمود کانفرنس کیلئے کوئٹہ کی سطح پر تیاریاں جاری ہیں، حافظ حسین احمد شرودی

اتوار 5 اکتوبر 2025 20:45

ں*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اکتوبر2025ء) جمعیت علما اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر شیخ الحدیث مولانا حافظ حسین احمد شرودی ،حاجی محمد صادق نورزئی ،حاجی سید عبدالواحد آغا ،ضلعی سیکرٹری اطلاعات مولانا محمد طاہر توحیدی مولانا مفتی رحمت اللہ کاکڑ مولانا قاری نظر محمد حقانی مولانا علی جان مولانا سعید احمد مولانا مفتی رضا خان حاجی محمد عیسیٰ، مولانا عبدالمجید مولانا مفتی عبیداللہ آغا دو یگر رہنماں نے ملیزی ناصران اغبرگ شیخ ماندہ نوحصار مشرقی بایی پاس یونٹوں کے زیر اہتمام 14 اکتوبر کو ہونے والی مفکر اسلام مولانا مفتی محمود کانفرنس کے تیاریوں کے سلسلے میں منعقد اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 14 اکتوبر کو مفتی محمود رح کانفرنس بلوچستان کی سیاست اور عوامی حقوق کے حوالے سے دورس نتائج کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ضلع کوئٹہ کی سطح پر اس تاریخی کانفرنس کی بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں اس وقت بدامنی ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان جیسے واقعات کی وجہ سے خوف کا ماحول طاری ہے۔ عوام کا تحفظ ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے، جس کو پورا کرنے میں موجودہ انتظامیہ ناکام ہو چکی ہے جمعیت علما اسلام اس لادینیت اور بڑھتی ہوئی بدامنی کے خلاف ایک منظم اور بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر رہی ہے ہمارا مقصد عوام کو تحفظ اور آئین کی بالادستی فراہم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ مفکر اسلام مولانا مفتی محمود کی شخصیت آئینی، جمہوری اور مذہبی حلقوں کے لیے ہمیشہ رہبر اور رہنما رہی ہے ان کی کانفرنس کا مقصد ان کے اصولی اور بے باک موقف کو اجاگر کرنا اور اسے نوجوان نسل تک پہنچانا ہے مفتی محمود نے ملک میں آئین کی بالادستی اور مذہبی اقدار کے تحفظ کے لیے جو جمہوری اور پارلیمانی جدوجہد کی، وہ آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔

کانفرنس ان کے نظریات کی تجدید کا ذریعہ بنے گی انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام مولانا مفتی محمود رح کی علمی اور عملی مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک میں شریعت کی بالا دستی، عدل و انصاف اور دین کے استحکام کی جدوجہد جاری رکھے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے قدرتی وسائل، جیسے گیس، معدنیات اور کوئلہ، کی حقیقی قیمت اور رائلٹی سے مسلسل محروم رکھا جا رہا ہے صوبے کے حقوق کا یہ استحصال ناقابل قبول ہے۔

صوبے میں بیروزگاری عروج پر ہے۔ وفاقی اور صوبائی ترقیاتی منصوبوں میں بلوچستان کے نوجوانوں کو مناسب کوٹہ اور ملازمتیں فراہم کی جائیں۔ سی پیک سمیت تمام منصوبوں کا فائدہ یہاں کے مقامی افراد کو پہنچنا چاہیے۔ تعلیم اور صحت کے بنیادی شعبوں کی حالت تشویشناک ہے حکومت فوری طور پر کوالیفائیڈ اساتذہ اور ڈاکٹروں کی بھرتی یقینی بنائے تاکہ پسماندہ علاقوں میں بھی بنیادی سہولیات میسر آ سکیں انہوں نے کہا کہ جمعیت علما اسلام بلوچستان نے اعلان کیا کہ یہ تحریک ان تمام نکات پر عوام میں بیداری پیدا کرے گی اور حکومت کو مجبور کرے گی کہ وہ عوام کی جان و مال کے تحفظ، صوبائی حقوق کی فراہمی اور بدامنی کے خاتمے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔