محکمہ تعلیم میں میرٹ و شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،بچوں کی تعلیم اولین ترجیح ہے،محمد عاصم خان

پیر 6 اکتوبر 2025 14:42

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 اکتوبر2025ء) وزیراعلی خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے ابتدائی وثانوی تعلیم محمد عاصم خان نےکہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں میرٹ و شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،بچوں کی تعلیم اولین ترجیح ہے،محکمے میں اصلاحات لا کر بچوں کو مستقبل کی ضروریات کے مطابق تیار کرنا ہے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کے ساتھ محکمہ تعلیم میں جدید ٹیکنالوجی اور سکلز متعارف کروائے جائیں گے اور اپنی تعلیمی سٹینڈرڈز کو اس قدر بہتر بنانا ہے کہ نجی سکولوں کے طلبہ و طالبات سرکاری سکولوں میں تعلیم کے لیے آئے۔

محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا تر جمان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ تعلیم اور زیلی اداروں کی بریفنگ لیتے وقت کیا۔محمد عاصم خان نے کہا کہ تعلیمی نصاب اور اساتذہ تربیت پروگرامز میں جدید اصلاحات لائے جائیں گے اور تعلیمی بورڈز میں جدید ریفارمز متعارف کروا کر میرٹ بیسڈ کلچر متعارف کروایا جائے گا۔

(جاری ہے)

رٹہ اور نقل کلچر کا مکمل طور پر خاتمہ ہوگا اور تعلیمی بورڈز میں ڈیجیٹالائزیشن کی بدولت طلبہ و طالبات کو آسانی فراہم کی جائے گی۔

میرٹ پر اساتذہ کی بھرتی کر کے اساتذہ کی کمی پوری کی جائے گی اور حکومت کی طرف سے مختص اور ریلیز شدہ بجٹ کو استعمال میں لا کر سابقہ منصوبوں کی تکمیل، نئے منصوبوں کے آغاز اور سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی کے لئے بھی عملی اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کے کردار کو مزید فعال بنا کر کوالٹی ایجوکیشن کی مانیٹرنگ کے لئے بھی لائحہ عمل تیار کیا جائے گا جبکہ اتھارٹی کے رپورٹس کے مطابق قصوروار اہلکاروں کے خلاف ای این ڈی رولز کے تحت کاروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔

محکمہ تعلیم میں سزا و جزا کا عمل شروع کیا جائے گا اچھی کارکردگی کے حامل اہلکاروں کو جزا اور کم کارکردگی اور قصوروار اہلکاروں کو سزا دی جائے گی۔ محمد عاصم خان نے حکام کو ہدایت جاری کی کہ صوبے کے مختلف اضلاع کے آفسز میں اٹانومی اور پی ٹی سی کے جو فنڈ موجود ہیں ان کو زیر استعمال لانے کے لئے 10 دنوں کے اندر پروپوزل تیار کریں۔ سکولوں میں اضافی کلاس رومز کی تعمیر اور سکولوں میں نا پید سہولیات کی فراہمی پر یہ فنڈ خرچ کریں تاکہ بچوں کو تعلیمی سہولیات مل سکیں۔

اور تمام کاموں کے لئے جلد از جلد ٹائم لائن مکمل کریں تاکہ قیمتی وقت ضائع نہ ہو۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ حکومت کے گڈ گورننس روڈ میپ اور وژن کے مطابق اصلاحات لائے جائیں اور محکمہ تعلیم کا ہر ذیلی ادارہ ریفارمز پر مشتمل بریفنگ تیار کرے جس کی تکمیل کے لئے ٹائم لائن مقرر ہو۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ محکمہ تعلیم لیٹیگیشن ونگ کو مزید فعال کریں اور میرٹ و انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

معاون خصوصی نے یہ بھی ہدایت کی کہ مدارس کی رجسٹریشن محکمہ تعلیم کا مینڈیٹ ہے اس لیے ہوم اور انڈسٹریز ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ بیٹھ کر پلان کو حتمی شکل جلد از جلد دی جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی تو محکمہ تعلیم کی طرف سے شروع کردہ کلی کچہریوں کو صوبے کے تمام اضلاع تک توصیع دی جائے اور اس میں کیے گئے فیصلوں اور مسائل کی نشاندہی اور حل کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے ٹیکسٹ بک بورڈ حکام کو ہدایت کی کہ تعلیمی سال کے آغاز کے پہلے دن بچوں کے ہاتھ میں مفت درسی کتابوں کی دستیابی یقینی بنائی جائے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز اور ای ایم اے کی رپورٹس کے مطابق کتابوں کی چپائی کا عمل مکمل ہو اور کوئی اضافی کتابیں نہیں چپنا چاہئے۔ انہوں نے ای ایس ای ایف حکام کو ہدایت کی کہ آن لائن سکولنگ، ٹیلی تعلیم، پوہہ اور آن لائن کلاسز کے آغاز پر کام جلد از جلد مکمل کرے۔

اور وہ عنقریب خود اس کا باضابطہ افتتاع کریں گے۔ اور کامیاب پائلٹ کو پھر صوبے کے دیگر اضلاح تک توسیع دی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ جن ماڈل سکولز کے بورڈ ممبران کا دورانیہ پورا ہو چکا ہے نئے ممبران کی تعیناتی کی منظوری کے لئے کیسز فورا بھیج دی جائے اور ماڈل سکولز کے غیر ضروری اخر اجات کو کم کیا جائے۔ اس موقع پر سیکرٹری ایجوکیشن محمد خالد، سپیشل سیکرٹریز عبدالباسط اور مسعود کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل ای ایم اے سہیل خان مینجنگ ڈائریکٹر پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی افتخار مروت، چیئرمین ٹکسٹ بک بورڈ عابداللہ کاکاخیل، مینیجنگ ڈائریکٹر ای ایس ایف قیصر عالم، مینجنگ ڈائریکٹر مرجڈ ایریاز ایجوکیشن فاؤنڈیشن فریحہ پال ، ڈائریکٹر ایجوکیشن ناہید انجم، ڈائریکٹر ڈی پی ڈی مطہر، ڈائریکٹر ڈی سی ٹی ای منصور، چیف پلاننگ آفیسر زین اللہ شاہ، ایجوکیشن ایڈوائزر میاں سعد الدین اور ڈائریکٹر ائی ٹی صلاح الدین کے علاوہ محکمہ تعلیم کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔