پاکستان کی مالی سال 25-2024 کی نظر ثانی شدہ معاشی شرح نمو 3.04 فیصد ہوگئی

بدھ 8 اکتوبر 2025 22:20

پاکستان کی مالی سال 25-2024 کی نظر ثانی شدہ معاشی شرح نمو 3.04 فیصد ہوگئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) پاکستان کی مالی سال 25-2024 کی نظر ثانی شدہ معاشی شرح نمو 3.04 فیصد ہوگئی۔ حکومت نے 25-2024 کے لیےمعاشی شرح نمو کا تخمینہ 2.68 فیصد منظور کیا تھا ۔نیشنل اکائونٹس کمیٹی کے منظور شدہ معاشی اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 25-2024 میں پاکستان کی معیشت کاحجم 407 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا جبکہ فی کس آمدن 1812 ڈالرز ہوگئی۔

نیشنل اکائونٹس کمیٹی (این اے سی) نے مالی سال 2024-25 کے لیے نظر ثانی شدہ سہ ماہی اور سالانہ قومی اکائونٹس کے تخمینے منظور کر لیے ہیں جن کے مطابق مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو میں بہتری آئی ہے اور یہ 2.68 فیصد کے ابتدائی تخمینے کے مقابلے میں بڑھ کر 3.04 فیصد ہو گئی ہے۔وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے سیکرٹری کی زیرصدارت نیشنل اکائونٹس کمیٹی کا 114 واں اجلاس منعقد ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ اعداد و شمار کے مطابق ملکی معیشت نے مالی سال 2025 کی چوتھی سہ ماہی (Q4) کے دوران 5.66 فیصد کی مضبوط شرح نمو حاصل کی جس کے نتیجے میں سالانہ جی ڈی پی میں نمایاں بہتری آئی۔شعبہ وار اعداد و شمار کے مطابق زراعت میں 1.51 فیصد، صنعت میں 5.26 فیصد اور سروسز میں 3.0 فیصد ترقی ریکارڈ کی گئی۔معیشت کا حجم بڑھ کر 113.7 کھرب روپے (407.2 ارب امریکی ڈالر) ہو گیا ہے جو گزشتہ مالی سال 105.2 کھرب روپے (371.8 ارب ڈالر) تھا جبکہ فی کس آمدنی بڑھ کر 506,188 روپے (1,812 امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی ہے۔

کمیٹی نے مالی سال 2025 کی پہلی تین سہ ماہیوں کی شرح نمو میں بھی بہتری کی منظوری دی،پہلی سہ ماہی (Q1) میں 1.80 فیصد (پہلے 1.37 فیصد تھی)،دوسری سہ ماہی (Q2) میں 1.94 فیصد (پہلے 1.53 فیصد تھی)تیسری سہ ماہی (Q3) میں 2.79 فیصد (پہلے 2.40 فیصد تھی)ان بہتریوں کی بڑی وجہ زراعت اور صنعتی پیداوار میں اضافی بہتری بتائی گئی ہے۔چوتھی سہ ماہی کے دوران صنعتی شعبے میں 19.95 فیصد کی مضبوط ترقی ریکارڈ کی گئی جو بنیادی طور پر بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے شعبے میں 121.38 فیصد اضافے کی بدولت ممکن ہوئی جس کی وجہ حکومتی سبسڈیز اور سازگار بنیاد قرار دی گئی ۔

تعمیراتی شعبہ بھی 17.65 فیصد بڑھا جو زیادہ سیمنٹ پیداوار اور ترقیاتی اخراجات میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔زرعی شعبے میں ملا جلا رجحان رہا۔ اہم فصلوں کی پیداوار میں 17.55 فیصد کمی جبکہ دیگر فصلوں میں 17.99 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ چارہ، پیاز اور آم کی پیداوار بالترتیب 14.2 فیصد، 12.6 فیصد اور 26.4 فیصد بڑھی۔ لائیوسٹاک، جنگلات اور ماہی گیری کے شعبوں نے بھی مثبت نمو ظاہر کی۔

سروسز سیکٹر نے چوتھی سہ ماہی میں 3.72 فیصد کی شرح سے توسیع دکھائی، تمام ذیلی شعبوں کی کارکردگی مثبت رہی۔ہول سیل و ریٹیل ٹریڈ میں 2.08 فیصد، ٹرانسپورٹ و سٹوریج میں 4.06 فیصد، انفارمیشن و کمیونیکیشن میں 3.13 فیصد، فنانس و انشورنس میں 6.81 فیصد جبکہ پبلک ایڈمنسٹریشن میں 12.87 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔مالی سال 2024 کے لیے کمیٹی نے جی ڈی پی کی شرح نمو کو 2.58 فیصد پر اپ ڈیٹ کیا جو پہلے 2.51 فیصد بتائی گئی تھی۔

زراعت میں 6.40 فیصد کی مضبوط کارکردگی برقرار رہی جبکہ صنعت اور خدمات کے شعبوں میں معمولی بہتری ہوئی ۔صنعت 1.19 فیصد اور خدمات 2.25 فیصد تک پہنچ گئیں۔کمیٹی نے پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (پی بی ایس) کی نیشنل اکائونٹس ٹیم، وزارت منصوبہ بندی، وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے تعاون کو سراہا جنہوں نے سہ ماہی اور سالانہ جی ڈی پی تخمینے کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا۔