انڈونیشیا میں اسلامی اسکول منہدم،9 دن بعد ریسکیو آپریشن بند،67 طلبا جاں بحق

جس وقت اسکول کی عمارت گری، نمازِ کی تیاری کی جارہی تھی اور ملبے میں 170 طلبا اساتذہ دب گئے تھے

منگل 7 اکتوبر 2025 19:55

جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) انڈونیشیا میں اسلامی اسکول منہدم ہونے کی9 دن بعد ریسکیو آپریشن بند کر لیاگیا ،67 طلبا جاں بحق ہوگئے ۔انڈونیشیا میں اسلامی اسکول کی عمارت گرنے سے 170 سے زائد طلبا اور اساتذہ ملبے تلے دب گئے تھے،انڈونیشیا میں 9 روز قبل نمازِ عصر کے وقت اسلامی بورڈنگ اسکول الخوزینی کی کثیر المنزلہ عمارت گرنے سے خوفناک سانحہ پیش آیا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسکول کی عمارت کے ایک حصے کی بالائی منزلیں زیر تعمیر تھا۔ عمارت کے گرنے کے وقت وہاں 170 سے زائد طلبا اور اساتذہ موجود تھے۔حادثے کے فورا بعد مقامی حکام، فوج، پولیس اور نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی نے بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا جسے آج مسلسل نویں روز تک جاری رہنے کے بعد ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

(جاری ہے)

امدادی کارروائیوں کے ابتدائی تین دنوں میں زخمیوں اور لاشوں کو نکالنے کے لیے ہاتھوں اور ہلکی مشینری کا استعمال کیا گیا۔ متاثرہ خاندان جائے حادثہ پر اپنے پیاروں کی تلاش میں بے چین کھڑے رہے۔72 گھنٹوں کے بعد، جب گولڈن پیریڈ یعنی زندہ بچ جانے والوں کو ڈھونڈنے کا بہترین وقت ختم ہوگیا تو لواحقین کی اجازت کے بعد ملبہ ہٹانے کے لیے بھاری مشینری استعمال کی گئی۔

جیسے جیسے ریسکیو آپریشن آگے بڑھتا رہا، ملبے سے لاشیں ملنے کا سلسلہ بھی جاری رہا اور ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا۔نیشنل سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ محمد شفیع نے میڈیا سے گفتگو میں اعلان کیا کہ نو دن کی کارروائی کے بعد ریسکیو مشن باضابطہ طور پر ختم کر رہے ہیں۔ادھر قومی آفات ایجنسی کے نائب سربراہ بدی اراوان نے کہا کہ اب مزید لاشوں کے موجود ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔

اسی لیے ملبہ ہٹانے کا کام مکمل کرلیا گیا۔ایجنسی کے آپریشنز ڈائریکٹر نے بتایا کہ امدادی کاموں کے دوران کل 171 افراد کو ملبے سے نکالا گیا۔ جن میں سے 67 مردہ حالت میں ملے اور 8 انسانی اعضا بھی نکالے گئے جب کہ 104 کو زندہ بچا لیا گیا۔پولیس کی ڈیزاسٹر وکٹم آئیڈینٹیفیکیشن ٹیم کے مطابق اب تک صرف 17 لاشوں کی شناخت ہوسکی ہے، جس سے لواحقین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق ناقص تعمیراتی معیار اس المناک حادثے کی بڑی وجہ ہوسکتی ہے تاہم حتمی رپورٹ تفتیش مکمل ہونے کے بعد جاری کی جائے گی۔ماہرین نے خبردار کیا کہ ملک میں تعمیراتی قوانین پر عملدرآمد نہ ہونے سے اس طرح کے مزید سانحات رونما ہوسکتے ہیں۔