میانمار میں مذہبی تہوار میں بم حملے سے شریک 24 افراد ہلاک 47 زخمی

دوبم پیراگلائیڈرسے ہجوم پر گرائے گئے‘ بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے سو کے قریب افراد تقریب میں شریک تھے.مقامی حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 اکتوبر 2025 12:58

میانمار میں مذہبی تہوار میں بم حملے سے شریک 24 افراد ہلاک 47 زخمی
رنگون(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اکتوبر ۔2025 ) میانمار کی نیشنل یونٹی گورنمنٹ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ مرکزی میانمار میں ایک تہوار اور احتجاج کے دوران پیرا موٹر حملے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور 47 زخمی ہو گئے ہیں اینٹی جنتا پیپلز ڈیفنس فورس سے تعلق رکھنے والے ایک مقامی اہلکار نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے تقریباً 100 افراد چاﺅنگ او ٹاﺅن شپ میں ایک مذہبی تہوار تھادنگیوٹ فیسٹیول منانے کے لیے جمع تھے کہ جب ایک موٹر سے چلنے والے پیراگلائیڈر نے ہجوم پر دو بم گرائے گئے.

(جاری ہے)

یاد رہے کہ میانمار 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے خانہ جنگی کا شکار ہے اقوامِ متحدہ کے اندازوں کے مطابق اس تنازعے میں اب تک 5000 سے زائد عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں مقامی لوگوں نے بتایا کہ بم دھماکوں سے ہونے والی تباہی کی وجہ سے ہلاک شدگان کی لاشوں کی شناخت کرنا انتہائی مشکل ہو گیا تھا. ایک بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ جنتا کی جانب سے موٹر سے چلنے والے پیراگلائیڈرز کا استعمال کر کے شہری آبادی پر حملے کرنا اس علاقے میں ایک نئے مگر تشویشناک رجحان کا حصہ ہے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جس گاﺅں میں لوگوں پر حملہ کیا گیا وہ ملک میں جاری خانہ جنگی کا ایک اہم میدان جنگ رہا ہے اوراس کے بڑے حصے فوجی حکومت یا” جنتا “سے لڑنے کے لیے بغاوت کے بعد قائم کی گئی رضاکار ملیشیاﺅں کے کنٹرول میں ہیںیہ گروپ پیپلز ڈیفنس فورس (پی ڈی ایف) کہلاتاہے اور مقامی انتظامیہ بھی اسی گروپ کے تحت کام کرتی ہے پی ڈی ایف کے حکام نے بتایا کہ سب کچھ سات منٹ میں ہوا ان کا کہنا ہے کہ دھماکے سے ان کی ٹانگ زخمی ہوئی تاہم ان کے قریب موجود کچھ لوگ مارے گئے انہوں نے کہا کہ متاثر علاقے سے انسانی جسموں کے اعضاءابھی تک اکٹھے کیئے جارہے ہیں.

رپورٹ کہا گیا ہے کہ” جنتا گروپ“ طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی بجائے پیراگلائیڈرز کا استعمال کر رہے ہیں بین الاقوامی پابندیوں نے میانمار کے فوجی حکمرانوں کے لیے فوجی ساز و سامان کی خریداری کو مشکل بنا دیا ہے تاہم متحارب گروپ حملوں کے لیے ڈرونزاور پیراگلائیڈرزکا استعمال کررہے ہیںایمنسٹی انٹرنیشنل میانمار کے اہلکارجو فری مین نے کہا کہ یہ حملہ ایک ہولناک ویک اپ کال ہے میانمار میں شہریوں کو فوری تحفظ کی ضرورت ہے انہوں نے جنوب مشرقی ایشیائی علاقائی بلاک آسیان سے مطالبہ کیا کہ وہ جنتا پر دباﺅبڑھائیںمیانمار میں دسمبر میں عام انتخابات ہونے والے ہیں جو 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد پہلی ووٹنگ ہے تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہوں گے جس سے فوج کو ملک میں غیر منظم طاقت کا استعمال جاری رکھنے کا موقع ملے گا.