کپاس بحالی پروگرام کی کامیابی کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں،ڈاکٹر جاوید احمد

بدھ 8 اکتوبر 2025 13:12

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اکتوبر2025ء) دنیا بھر کی طرح ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ کپاس کے زیر اہتمام ورلڈ کاٹن ڈے کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت چیف سائنٹسٹ شعبہ گندم ڈاکٹر جاوید احمد نے کی۔ چیف سائنٹسٹ شعبہ بائیو ٹیکنالوجی ڈاکٹر قمر شکیل، چیف سائنٹسٹ شعبہ آئل سیڈ محمد یونس، پرنسپل سائنٹسٹ و انچارج شعبہ کپاس ڈاکٹر جہانزیب فاروق، ڈپٹی ڈائریکٹر ریسرچ ہیڈکوارٹر حافظ ڈاکٹر سعید الرحمن، شعبہ کپاس کے زرعی سائنسدانوں ڈاکٹر خنساخاکوانی، آمنہ نذیر، اسما پروین، عائشہ سردار، آبیہ یونس، فرخ الٰہی، جنید اقبال، حافظ غضنفر عباس، ڈاکٹر امجد فاروق چیمہ، ثاقب سہیل اور ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت انفارمیشن فیصل آباد محمد اسحاق لاشاری نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چیف سائنٹسٹ شعبہ گندم ڈاکٹر جاوید احمد نے تقریب کے شرکاسے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی سائنسدان بالخصوص پنجاب میں فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں۔ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں اپنا مقام رکھتی ہیں۔ فیصل آباد ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری میں مرکزی حب کا کردار ادا کرتا ہے۔

زرعی سائنسدان جدید تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کپاس کی ٹرپل جین کی حامل نئی اقسام متعارف کروائیں۔ کپاس کا معیاری بیج کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچانے کیلئے اقدامات میں تیزی لائیں۔ انچارج کاٹن ریسرچ اسٹیشن فیصل آباد ڈاکٹر جہانزیب فاروق نے ورلڈ کاٹن ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ امسال پنجاب میں 8.5 ملین ایکڑ رقبہ پر اگیتی کپاس سمیت 3.13 ملین ایکڑ رقبہ پر کپاس کی کاشت ہوئی ہے۔

موجودہ سیزن میں کپاس کی تقریباً 26 لاکھ 50 ہزار گانٹھوں کی چنائی مکمل ہوچکی ہے۔ کلائمیٹ چینج کے کی وجہ سے مئی اور جون کے پہلے عشرے میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جانے کے باعث اگیتی کاشتہ کپاس میں پھل میں کمی نوٹ کی گئی۔ امسال جون سے اکتوبر تک بارشوں کے باعث کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ میں کمی جبکہ چست تیلی اور ملی بگ کا زیادہ حملہ دیکھنے میں آیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ کاٹن ریسرچ اسٹیشن فیصل آباد کے زرعی سائنسدان امسال کپاس کی اقسام کی تیاری کے ساتھ کپاس کے پودوں کے فزیالوجیکل کریکٹرز پر بھی تحقیق کررہے ہیں تاکہ تیزی سے بدلتے موسمی حالات میں کاشتکاروں کیلئے کم پانی کے استعمال اور زیادہ درجہ حرارت برداشت کرنے والی نئی اقسام تیار کی جاسکیں۔ ڈاکٹر قمر شکیل نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ادارہ کے زرعی سائنسدان شبانہ روز کاوشوں کے ذریعے پبلک سیکٹر میں حکومت پاکستان کے کپاس بحالی پروگرام میں اپنا کردار احسن طریقے سے ادا کر رہے ہیں۔

ادارہ کپاس میں کپاس کی دیسی اور امریکن اقسام کا بہترین قسم کا جرم پلازم موجود ہے۔ اس جرم پلازم کی مدد سے زرعی سائنسدان بدلتے موسمی حالات کے مطابق کپاس کی نئی اقسام متعارف کروانے کیلئے کوشاں ہیں۔ امید کی جاسکتی ہے کہ زرعی سائنسدانوں کی ان کاوشوں کے نتیجہ میں ملک میں کپاس کی نئی اقسام کی تیاری اور ان اقسام کی کاشت کے فروغ سے کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوگا۔ تقریب کے اختتام پر ورلڈ کاٹن ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب میں خصوصی کیک کاٹا گیا اور ملکی سلامتی اور معیشت کے استحکام کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔