کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں غیر قانونی ٹیوب ویلز کی تنصیب اور ان کے خلاف کاروائی کے حوالے سے اجلاس

بدھ 8 اکتوبر 2025 19:30

ج*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اکتوبر2025ء) کمشنر کوئٹہ ڈویژن شاہزیب خان کاکڑ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں غیر قانونی ٹیوب ویلز کی تنصیب اور ان کے خلاف کاروائی کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کیپٹن(ر)مہراللہ بادینی،ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ ،ڈائریکٹر ڈوپلیمنٹ کوئٹہ ڈویژن ظہور احمد،اسسٹنٹ کمشنر پولیٹکل کوئٹہ ڈویژن سید کلیم اللہ سمیت محکمہ ایریگیشن، واسا اور پی ایچ ای کے نمائندگان نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ شہر میں واٹر ایمرجنسی نافذ ہے ۔اور اس پر عمل درآمد کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں جتنے بھی غیر قانونی ٹیوب ویلز قائم ہیں، ان کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے متعلقہ محکمے ایریگیشن، پی ایچ ای اور واسا مل کر پورے شہر کا ڈیٹا جمع کریں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ کتنے ٹیوب ویلز فعال ہیں، ان میں سے کتنے سرکاری اور کتنے پرائیویٹ ہیں، اور کتنے کے پاس قانونی این او سی موجود ہیں۔

انہوں نے ہدایت کی کہ جو بھی ٹیوب ویل قانونی تقاضوں پر پورا نہیں اترتا، اسے فوری طور پر بند کیا جائے۔ کمشنر نے واضح کیا کہ ٹیوب ویل یا بورنگ کی اجازت صرف قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد دی جا سکتی ہے، بصورت دیگر ایسے تمام ٹیوب ویلز غیر قانونی تصور کیے جائیں گے۔انہوں نے تمام محکموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ باہمی کوارڈینیشن کے ذریعے شہر بھر سے زرعی مقاصد، گھریلو استعمال اور پرائیویٹ اسکیموں میں قائم ٹیوب ویلز کا مکمل ڈیٹا جلد از جلد مرتب کر کے رپورٹ پیش کریں۔

شہر میں پانی کی قلت پر قابو پانے کے حوالے سے کمشنر شاہزیب خان کاکڑ نے اجلاس کے دوران دشت اور کرخسہ کے منصوبوں سے پانی کی ترسیل کی پیش رفت کے بارے میں استفسار کیا۔ متعلقہ حکام نے بتایا کہ کرخسہ کے مقام سے پانی کی سپلائی کا آغاز ہو چکا ہے، جس کے تحت ابتدائی طور پر ہزارہ ٹاون کے علاقے میں پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ جلد ہی یہ سہولت دیگر قریبی علاقوں تک بھی بڑھا دی جائے گی۔

مزید بتایا گیا کہ دشت کے علاقے میں پانی کی فراہمی کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور ایک سے ڈیڑھ ماہ میں وہاں سے بھی کوئٹہ شہر کو پانی کی ترسیل ممکن ہو جائے گی۔کمشنر نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر قابو پانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، اور تمام ادارے اس مقصد کے لیے مربوط انداز میں اپنا کردار ادا کریں۔