
بنگلہ دیش کی معیشت میں گزشتہ مالی سال کی دوسری ششماہی میں نمایاں بحالی دیکھی گئی ، رواں مالی سال جی ڈی پی شرح نمو 4.8 فیصد ، 2027 میں 6.3 فیصد رہنے کی توقع ہے، عالمی بینک
جمعرات 9 اکتوبر 2025 11:29
(جاری ہے)
مہنگائی میں کمی کی وجہ سخت مالیاتی پالیسی، غذائی اشیاء پر کم درآمدی ڈیوٹی اور بہتر فصلیں بتائی گئی ہیں تاہم کم ٹیکس محصولات اور سبسڈی و سود کی زیادہ ادائیگیوں کے باعث مالی خسارہ بڑھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 سے 2024 کے درمیان غربت میں اضافہ ہوا جبکہ لیبر فورس میں شرکت کی شرح 60.9 فیصد سے کم ہو کر 58.9 فیصد رہ گئی جس سے خواتین زیادہ متاثر ہوئیں اور تین ملین نئے کام کے قابل افراد میں سے 2.4 ملین خواتین مزدوری کی منڈی سے باہر رہیں۔عالمی بینک کے ڈویژن ڈائریکٹر برائے بنگلہ دیش و بھوٹان جین پیزمے نے کہاکہ معیشت نے لچک دکھائی ہے لیکن یہ خود بخود برقرار نہیں رہے گی، بنگلہ دیش کو مضبوط ترقی اور بہتر روزگار خاص طور پر محصولات میں اضافہ، بینکنگ شعبے کی کمزوریوں کو دور کرنے، توانائی سبسڈی کم کرنے اور سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے جرأتمندانہ اصلاحات اور تیز عمل درآمد کی ضرورت ہے ۔گزشتہ دو دہائیوں میں بنگلہ دیش میں روزگار، آبادی اور انفراسٹرکچر کی جغرافیائی تقسیم میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں اور صنعتی ملازمتیں زیادہ تر ڈھاکا اور چٹاگانگ میں مرکوز ہو گئی ہیں۔ رپورٹ میں علاقائی عدم مساوات کم کرنے اور جامع روزگار کے فروغ کے لیے نئی حکمت عملی اپنانے پر زور دیا گیا ہے۔یہ رپورٹ جنوبی ایشیا ڈویلپمنٹ اپڈیٹ کا حصہ ہے جو سال میں دو مرتبہ شائع ہوتی ہے۔عالمی بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا یواہانس زٹ نے کہا کہ جنوبی ایشیا دنیا کا تیزی سے ترقی کرنے والا خطہ ہے مگر ممالک کو ترقی کے خطرات کا فعال طور پر مقابلہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کو اپنانا اور تجارتی رکاوٹیں کم کرنا خطے میں سرمایہ کاری، پیداواریت اور روزگار میں نمایاں اضافہ کر سکتا ہے۔رپورٹ میں تجویز کیا گیا کہ جنوبی ایشیائی ممالک ٹیرف میں بتدریج کمی اور آزاد تجارتی معاہدوں کے ذریعے نجی سرمایہ کاری کو فروغ دے سکتے ہیں جبکہ اے آئی کے بہتر استعمال سے کم مہارت والے شعبوں میں بھی کارکردگی اور آمدنی میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔عالمی بینک کی چیف ماہر معاشیات برائے جنوبی ایشیا فرانزسکا اونسرگے نے کہا کہ تجارت میں وسعت اور مصنوعی ذہانت کا استعمال جنوبی ایشیا کے لیے تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے۔
مزید بین الاقوامی خبریں
-
غزہ کی تعمیر نو میں امریکا اور دیگر ممالک شریک ہوں گے، ٹرمپ
-
مصنوعی ذہانت سے 2040 تک عالمی تجارت میں 40 فیصد تک اضافہ ممکن
-
امریکی وزیرخارجہ روبیو نے اسرائیل کی درخواست پر پیرس اجلاس میں شرکت منسوخ کردی
-
واپس نہ آئیں،اسرائیلی فوج کی اہل غزہ کو وراننگ
-
حماس اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ طے پا گیا، منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط
-
مذاکرات میں یرغمالیوں اورقیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کیا جا چکا ہے‘ حماس
-
وہ سیرپ جس کے باعث بچوں کی اموات ہوئیں، وہ کسی دوسرے ممالک کو برآمد کیا گیا تھا یا نہیں
-
سعودی عرب ، آجر و اجیر کے حقوق کے تحفظ کیلئے جدید نظام متعارف
-
دبئی ایئر شو ، منتظمین کا اسرائیلی کمپنیوں کو شریک نہ کرنے کا اعلان
-
سعودی ولی عہد سے اردن کے فرمانروا کا ٹیلی فونک رابطہ
-
امریکا کا پاکستان کو جدید فضائی میزائل فروخت کرنے کا فیصلہ
-
سعودی عرب میں گیارہویں موسمیاتی کنٹرول کانفرنس شروع
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.