ملک کو ایک مربوط ریگولیٹری اور پالیسی فریم ورک کی ضرورت ہے ‘ خادم حسین

جمعہ 10 اکتوبر 2025 12:54

ملک کو ایک مربوط ریگولیٹری اور پالیسی فریم ورک کی ضرورت ہے ‘ خادم حسین
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) فائونڈر ز گروپ کے سرگرم رکن ،پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے رکن ، سینئر نائب صدر فیروز پور روڈ بورڈاورسابق ممبر لاہور چیمبر آف کامرس خادم حسین نے کہا ہے کہ ملک کو ایک مربوط ریگولیٹری اور پالیسی فریم ورک کی ضرورت ہے جو تضاد کے بجائے ہم آہنگی اور مختصر انتظامی فیصلوں کے بجائے طویل المدتی منصوبہ بندی کو یقینی بنائے، دہائیوں سے اربوں روپے کا نقصان کرنے والے اداروں کو ریاستی کنٹرول میں رکھنا ٹیکس دینے والوں کے ساتھ نا انصافی اور زیادتی کے مترادف ہے ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاںہر سال چوری، ناقص بل وصولی اور سیاسی مداخلت کے باعث اربوں روپے کا نقصان کررہی ہیں اور یہ نقصانات یا تو ٹیکس دہندگان سے پورے کیے جاتے ہیں یا صارفین پر سرچارج کی صورت میں منتقل کر دئیے جاتے ہیں،درحقیقت ایسے اداروں کو سب سے پہلے نجی شعبے کے حوالے کیا جانا چاہیے نہ کہ ان اداروں کو جو پہلے ہی بہتر کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نجکاری اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتی جب تک واضح تجارتی خودمختاری اور برابر کا میدان فراہم نہ کیا جائے،سرمایہ کار تبھی آئیں گے جب انہیں ریگولیٹری استحکام، منصفانہ قیمتوں کے تعین کا نظام اور کارکردگی کی بنیاد پر مقابلے کا حق دیا جائے گا۔اگر پاکستان کو آگے بڑھنا ہے تو پالیسی سازوں کو پرانے طریقوں سے ناطہ توڑنے کا عزم دکھانا ہوگا،اصلاحات نئی کمیٹیاں بنانے یا ہر چند سال بعد پالیسی دستاویزیں تیار کرنے سے نہیں آتیں بلکہ اداروں کو سیاسی مداخلت اور زمینی حقائق کے مطابق پالیسیوں کی تشکیل سے آتی ہے ۔