تمام متعلقہ شراکت داروں کی معاونت ومشاورت سے ٹیکس اورتوانائی سمیت مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاعمل جاری ہے، وفاقی وزیرخزانہ

جمعہ 10 اکتوبر 2025 12:38

تمام متعلقہ شراکت داروں کی معاونت ومشاورت سے  ٹیکس اورتوانائی سمیت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداورنگزیب نے کہاہے کہ تمام متعلقہ شراکت داروں کی معاونت ومشاورت سے ٹیکس اورتوانائی سمیت مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاعمل جاری ہے، پاکستان سعودی عرب کے وژن 2030سے سیکھنا چاہتا ہے، آئی ایم ایف کے مشن کے ساتھ پاکستان کی مفید اورتعمیری بات چیت ہوئی۔

انہوں نے یہ بات پاکستان بزنس کونسل، سعودی سرمایہ کاروں کے وفد اور اوورسیز چیمبرآف کامرس کی تقریب سے ورچوئل خطاب میں کہی۔وفاقی وزیرخزانہ نے کہاکہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومت اس بات پریقین رکھتی ہے کہ نجی شعبہ کوملک کی قیادت کرنی ہے،حکومت کاکام پالیسی اورایکوسسٹم فراہم کرناہے،اسی تناظرمیں حکومت نے کلی معیشت کے استحکام کے حصول میں کامیابی حاصل کی ہے،کریڈٹ ریٹنگ کی تین بین الاقوامی ایجنسیوں نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ اپ گریڈ کردی ہے، زرمبادلہ کے ذخائرمیں بہتری آئی ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول فراہم کیاگیاہے اورسرمایہ کاری پرحاصل منافع بہ آسانی بیرون ممالک منتقل ہوسکتاہے، پاکستان نے 30ستمبرکویوروبانڈز کے ضمن میں 500 ملین ڈالر کی بروقت ادائیگی کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیرخزانہ نے کہاکہ ٹیکس اورتوانائی سمیت مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کاعمل جاری ہے۔اصلاحات کاعمل تمام متعلقہ شراکت داروں کی معاونت ومشاورت سے آگے بڑھایا جارہاہے۔ وزیرخزانہ نے سعودی سرمایہ کاروں اورپاکستان بزنس کونسل کے وفد کاخیرمقدم کیا اورکہاکہ پاکستان سعودی عرب کے وژن 2030سے سیکھنا چاہتا ہے، ہم نہ صرف حکمت عملی بلکہ عملی نفاذ سے متعلق تجربات سے استفادہ کے خواہش مندہیں، برآمدات پرمبنی پائیداراقتصادی نموکاحصول ضروری ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ کی منظوری دی ہے، یہ درست سمت میں ایک قدم ہے،سعودی عرب پاکستان کادیرینہ اورقریبی دوست ملک ہے جس نے مشکل کی ہرگھڑی میں پاکستان کاساتھ دیاہے، چین کے ساتھ پاکستان کے آہنی برادر جیسے تعلقات ہیں،تجارت اورسرمایہ کاری کے حوالہ سے امریکا کے ساتھ بات چیت کاعمل جاری ہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ یہ بھرپورمواقع کاوقت ہے اورسعودی سرمایہ کاروں کے وفد کادورہ پاکستان بروقت ہے،حکومت سرمایہ کاری کیلئے سازگار اور دوستانہ ماحول فراہم کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مون سون میں سیلابوں سے ہونے والے نقصانات کاوفاقی اورصوبائی سطح پرابتدائی اندازہ لگایاگیاہے، وزیراعظم اورحکومت کو اس بات کایقین ہے کہ ریسکیو اورریلیف اقدامات کیلئے موجودہ وسائل کوبروئے کارلایا جاسکتا ہے،تفصیلی اندازوں کے بعدبیرونی معاونت کیلئے کہاجاسکتاہے۔

وزیرخزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف کے مشن کے ساتھ پاکستان کی مفید اورتعمیری بات چیت ہوئی ہے،ورچوئل مذاکرات کاسلسلہ جاری رہے گا، سیکرٹری خزانہ، گورنرسٹیٹ بینک آئی ایم ایف اورعالمی بینک کے موسم خزاں کے اجلاس کے موقع پربھی یہ سلسلہ جاری رکھیں گے اورامیدہے کہ سٹاف سطح کامعاہدہ طے پائیگا۔ وزیرخزانہ نے مزیدکہاکہ معیشت کودستاویزی بنانے اور ڈیجیٹائزیشن کاعمل جاری ہے۔