Live Updates

شرحِ سود اورتوانائی نرخوں میں کمی کے بغیرترقی ممکن نہیں، میاں زاہد حسین

جمعہ 10 اکتوبر 2025 21:12

شرحِ سود اورتوانائی نرخوں میں کمی کے بغیرترقی ممکن نہیں، میاں زاہد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچوئلزفورم اورآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، نیشنل بزنس گروپ پاکستان اورایف پی سی سی آئی کی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے موجودہ بلند شرح سود 11 فیصد پربرقراررکھنے کے فیصلے پرگہری تشویش کا اظہارکیا ہے۔

انہوں نے خبردارکیا کہ بلند شرحِ سود کے تسلسل اور بڑھتی ہوئی امپورٹس کی موجودگی میں صنعتی ترقی اوربرآمدات کی مسابقت شدید خطرات سے دوچار ہیں۔میاں زاہد حسین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے غیرضروری طورپرحد سے زیادہ محتاط رویہ اختیارکیا ہوا ہے۔ کمیٹی نے اس کی وجہ بیرونی غیریقینی حالات اورسیلاب سے پیدا ہونے والے سپلائی شاکس کے باعث ہونے والی ممکنہ مہنگائی کے خدشات کو قراردیا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم میاں زاہد حسین کے مطابق یہ فیصلہ یکطرفہ اور کاروباری طبقے پراضافی مالی دبا ڈالنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ شرحِ سود کوبرقراررکھنے کا مطلب یہ ہے کہ کاروباروں کے لیے قرض لینے کی لاگت آئندہ سہ ماہی میں بھی بلند رہے گی، حالانکہ بنیادی مہنگائی میں کمی کے آثارواضح ہیں۔ اس بلند شرح سود سے سہولت اورسرمایہ کاری کے مواقع بھی مخرہوجائیں گے جو معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور غربت میں کمی کے لیے ناگزیرہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے خوراک کی قیمتوں میں اضافہ یا درآمدی طلب میں اضافے پرضرورت سے زیادہ توجہ دینا برآمدی اور صنعتی شعبے کے لیے مسلسل نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل بلند شرحِ سود ملکی مصنوعات کو انکمپیٹیو بنا رہی ہے جس کے نتیجے میں برآمدات اورصنعتی ترقی میں جمود طاری ہے۔میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ جب ملک تجارتی خسارے میں اضافے کے خطرے سے دوچارہے توحکومت کوچاہیے کہ نجی شعبے کی مدد کے لیے واضح اورفیصلہ کن اقدامات کرے۔

تجارتی خسارہ کم کرنے اورڈالر کمانے کے لیے ہمیں کاروباری لاگت میں فوری کمی کرنی ہوگی، جس کے لیے کاروباری سہولتوں میں اضافہ، ایف بی ار کے مسائل کا حل، شرحِ سود اورتوانائی ٹیرف میں معتدبہ کمی کرنا ہوگی۔میاں زاہد حسین نے زوردیتے ہوئے کہا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک کواپنی حکمتِ عملی پر فوری نظرثانی کرنی چاہیے اور سرمایہ کاری، پیداواراورروزگار کے مواقع بڑھانے پر غور کرنا چاہیے، مختصر مدتی مہنگائی کے خوف کی بنا پر طویل المدتی معاشی نمو کی قربانی نہیں دینی چاہیے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات