انسانی حقوق دفتر: وینزویلا کی مچاڈو کو امن کا نوبیل انعام ملنے پر مبارکباد

یو این ہفتہ 11 اکتوبر 2025 03:15

انسانی حقوق دفتر: وینزویلا کی مچاڈو کو امن کا نوبیل انعام ملنے پر مبارکباد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) نے وینزویلا کی ماریا کورینا مچاڈو کو امن کا نوبیل انعام دیے جانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اعزاز ان کے لوگوں کی آزادانہ و منصفانہ انتخابات، شہری و سیاسی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے لیے واضح امنگوں کا عکاس ہے۔

'او ایچ سی ایچ آر' کے ترجمان ثمین الخیطان نے ماریا مچاڈو کو نوبیل انعام حاصل کرنے پر مبارک باد پیش کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے وینزویلا میں جمہوری و انسانی اقدار کی حمایت میں پرزور آواز بلند کی ہے۔

58 سالہ ماریا کورینا کو وینزویلا میں گزشتہ سال ہونے والے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا۔ وہ اس وقت روپوش زندگی گزار رہی ہیں۔

(جاری ہے)

جنوری میں حزب اختلاف کی ایک ریلی میں شرکت کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا تھا لیکن بعدازاں بین الاقوامی دباؤ پر انہیں رہا کر دیا گیا۔

ماریا نے نوبیل کمیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس اعزاز کو اپنی قوم کی کامیابی قرار دیا ہے۔

حقوق کی پامالیوں پر تشویش

اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق نے متعدد مرتبہ وینزویلا میں شہری آزادیوں پر سخت پابندیوں کے ٹھوس شواہد کی نشاندہی کی ہے۔ رواں سال کے اوائل میں انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے آزاد تفتیش کاروں نے ملکی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ سیاسی مخالفین کو لاپتہ کرنے یا انہیں قید تنہائی میں رکھنے کا سلسلہ فوری طور پر روک دے۔

تفتیش کاروں کا کہنا تھا کہ ایسے اقدامات غیر قانونی ہیں اور اگر ثابت ہو جائیں تو جبری گمشدگی کے زمرے میں آتے ہیں جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ممکنہ طور پر ایک بین الاقوامی جرم ہے۔

وولکر ترک ’ناپسندیدہ‘ قرار

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک بھی وینزویلا میں انسانی حقوق کی مبینہ پامالیوں پر تشویش کا اظہار کرتے آئے ہیں۔

انہوں نے گزشتہ سال دسمبر میں انتخابات کے بعد ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کی جانب سے طاقت کے غیر متناسب استعمال کو اجاگر کیا تھا۔ ان واقعات میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

جولائی میں وینزویلا کی قومی اسمبلی نے 'او ایچ سی ایچ آر' اور وولکر ترک کو ناپسندیدہ قرار دیا جس کے باعث ملک میں اقوام متحدہ کے لیے انسانی حقوق پر کام کرنا ممکن نہیں رہا۔

ثمین الخیطان نے کہا ہے کہ ادارہ وینزویلا کی حکومت، تمام سیاسی فریقین اور سول سوسائٹی کے ارکان کے ساتھ رابطے میں رہنا چاہتا ہے۔ ادارہ اندرون و بیرون ملک وینزویلا کے تمام لوگوں کے انسانی حقوق کے دفاع اور تحفظ کے لیے کام جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔