پاک فوج میں خوداحتسابی کا عمل بہت مربوط نظام ہے،جن کا ٹرائل ہورہا وہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی ہیں

پاک فوج کا خود احتسابی کا عمل الزامات پر کام نہیں کرتا، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں تاخیر کی پروا نہیں انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 10 اکتوبر 2025 23:01

پاک فوج میں خوداحتسابی کا عمل بہت مربوط نظام ہے،جن کا ٹرائل ہورہا وہ ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 10 اکتوبر 2025ء ) ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاک فوج میں خوداحتسابی کا عمل بہت مربوط نظام ہے،جن کا ٹرائل ہورہا وہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پشاور کورکمانڈرزہیڈکوارٹرز میں نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج میں خوداحتسابی کا عمل بہت اچھا اور مربوط ہے،دہشتگردی کے جنگ صرف افواج پاکستان کی نہیں بلکہ ہم سب کی ہے، جس کا جو کام ہے اس کو کرنا ہے سب کو اپنا اپنا کام کرنا ہے، حکومتوں کو چاہیئے اپنا کام خود کریں اپنا وزن خود اٹھائیں۔

جن کا ٹرائل ہورہا ہے وہ سابق ڈی جی آئی ہیں، سب کو اندازا ہونا چاہیئے کہ اس معاملے میں انصاف کے تمام تقاضے پورے ہوں گے۔

(جاری ہے)

یہ ایک انتہائی اہم نوعیت کا معاملہ ہے جس کا ایک قانونی طریقہ کار ہے، پاک فوج کا خود احتسابی کا عمل الزامات پر کام نہیں کرتا، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں تاخیر کی پروا نہیں انصاف کے تقاضے پورے ہوں گے۔ فوج کا ریاست کے ساتھ ذاتی یا سیاسی نہیں بلکہ سرکاری تعلق ہوتا ہے۔

ریاست کے ساتھ فوج کے سرکاری تعلق کو جو سیاسی بناتا ہے وہ غلط ہے۔ اسی طرح ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ ہمیں اپنی سیاست میں نہ لائیں، آپ کی سیاست آپ کو پیاری ہو، ہمارے لئے تمام سیاسی جماعتیں اور تمام رہنماء قابل احترام ہیں، مگر اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس کی سیاست اس ریاست سے بڑی ہے تویہ ہمیں قبول نہیں۔

اگر کوئی فرد واحد یہ سمجھتا ہے کہ اس کی ذات پاکستان سے بڑی ہے تو یہ ہمیں قبول نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ہم نے اپنی سیاست کو عوام کی فلاح وبہبود اور جان ومال کی حفاظت کیلئے مقدم کردیا ہے۔ ہم نے اس کو دہشتگردی پر مقدم کردیا ہے، کیونکہ وہ جو سیاست اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ ہے وہ زیادہ اہم ہے۔

ہمیں اس سیاسی مافیا کیلئے وہ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں جو ہزاروں کی تعداد میں صوبے میں چل رہی ہیں وہ زیادہ اہم ہیں، ایک دہشتگردی کے واقعے میں ایک گاڑی ہوتی ہے، وہ نان کسٹم گاڑی ہے اس کا انجن ، چیسیز اور کوئی کاغذات نہیں۔ یہ اس لئے ہوسکتا ہے کہ یہاں بیسوں ہزار گاڑیاں ایسی چل رہی ہیں۔ وہ کہتے ہیں پاک افغان بارڈر پر منشیات آئیں گی اور اسمگلنگ ہوگی، کیونکہ اس میں ان کا اربوں روپے کا فائدہ ہے، بارڈر کو جب سیل کیا جاتا ہے تو مختلف جگہوں پر سیاستدان اور پشت پناہی کرنے والے کھڑے ہوجاتے ہیں، اگر آپ کہتے ہیں کہ اسمگلنگ کرنی ہے تو اس کے ساتھ دہشتگرد اور بارود بھی آئے گا۔

ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ فوجی عدالتوں میں اپیل کا حق ہوتا ہے،ایسا نہیں کہ صرف سزائیں ہوتی ہیں، اگر آپ کہتے ہیں کہ اسمگلنگ کرنی ہے تو اس کے ساتھ دہشتگردی بھی آئے گی، جب فوج ایکشن لیتی ہے تو آپ کہتے ہیں دہشتگردی کے پیچھے وردی ہے۔