امریکہ اور وینزویلا خطے میں امن و سلامتی کے لیے کشیدگی کم کریں، یو این

یو این ہفتہ 11 اکتوبر 2025 03:15

امریکہ اور وینزویلا خطے میں امن و سلامتی کے لیے کشیدگی کم کریں، یو این

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اکتوبر 2025ء) یورپ، وسطی ایشیا اور براعظم ہائے امریکہ کے امور پر اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل میروسلاوو جینکا نے امریکہ اور وینزویلا پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی کشیدگی میں کمی لائیں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جن سے خطے میں امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہو۔

دونوں ممالک کے مابین بڑھتی کشیدگی کے تناظر میں منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے انہوں نے فریقین سے کہا ہے کہ وہ تعمیری بات چیت اور پرامن طریقے سے اختلافات کو حل کریں۔

انہوں نے حالیہ عرصہ بالخصوص اگست کے وسط میں غرب الہند کے جنوبی سمندر میں وینزویلا کے ساحل کے قریب امریکہ کی عسکری موجودگی میں اضافے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کے باعث دونوں ممالک کے مابین کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

(جاری ہے)

امریکہ کی جانب سے اس اقدام کو منشیات کی سمگلنگ روکنے اور اس کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی کوششوں کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔

منشیات بردار کشتیوں پر حملے

میروسلاوو جینکا نے اس معاملے سے متعلق حالیہ عرصہ میں پیش آنے والے واقعات کی تفصیل بھی بتائی جن میں 2 ستمبر کو امریکی حکومت کا یہ اعلان بھی شامل ہے کہ اس کی افواج نے وینزویلا کے قریب کے بین الاقوامی سمندر میں ایک مشتبہ منشیات بردار کشتی پر حملہ کیا۔

امریکہ کی جانب سے ایسی متعدد کارروائیوں میں 21 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، تاہم اقوام متحدہ ان خبروں کی تصدیق نہیں کر سکا۔

اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے وینزویلا کی حکومت کے اس اعلان کا تذکرہ بھی کیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ وہ سمندر میں امریکی فوج کی تعیناتی کے اعلان کے بعد انتہائی چوکنا ہے، اور یہ کہ ان کا ملک اگرچہ امریکہ سے جنگ نہیں چاہتا لیکن اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے تیار رہے گا۔

قانون کی پاسداری کا مطالبہ

میروسلاوو جینکا نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پہلے ہی فریقین سے کشیدگی کم کرنے، تحمل سے کام لینے اور تنازعات کو پرامن ذرائع سے حل کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ منشیات کی سمگلنگ کے خلاف اقدامات بین الاقوامی قانون، بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ہونے چاہئیں۔

اقوام متحدہ کو اندازہ ہے کہ سرحد پار منظم جرائم سے پیدا ہونے والا تشدد کس قدر تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف منشیات کی تیاری، منتقلی اور استعمال والے ممالک متاثر ہوتے ہیں بلکہ یہ معاشروں کے سماجی تانے بانے کو بھی تباہ کر دیتا ہے اور ترقی و استحکام کو نقصان پہنچاتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ منظم جرائم کے خلاف سرحد پار تمام کوششیں بین الاقوامی قانون کے دائرے میں رہ کر کی جانا چاہئیں۔ اقوام متحدہ اس حوالے سے کسی بھی کوشش میں مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔