یوکرین: جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ، یو این مشن

یو این ہفتہ 11 اکتوبر 2025 03:15

یوکرین: جنگ میں عام شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ، یو این مشن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اکتوبر 2025ء) یوکرین میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے نگران مشن (ایچ آر ایم ایم یو) نے بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ ملک بھر میں روس کے حملوں میں 214 شہری ہلاک اور تقریباً ایک ہزار زخمی ہوئے۔

یوکرین کے حالات پر مشن کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق، رواں سال جنوری سے ستمبر کے دوران شہری ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 31 فیصد زیادہ رہی۔

Tweet URL

مشن کی سربراہ ڈینیئل بیل نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ کی شہری ہلاکتیں امسال ملک میں جاری شدید تشدد کے پریشان کن رجحان کی تصدیق کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

شاید ہی کوئی دن ایسا گزرتا ہو جب محاذ جنگ کے قریبی علاقوں میں شہریوں کے ہلاک یا زخمی ہونے کے واقعات پیش نہ آئیں۔

ستمبر میں 69 فیصد شہری ہلاکتیں محاذ جنگ کے قریبی علاقوں میں ہوئیں۔ ان حملوں میں مشرقی یوکرین کے علاقے دونیسک اور کیرسون سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ تمام ہلاکتوں میں سے تقریباً 30 فیصد کا سبب کم فاصلے تک مار کرنے والےڈرون تھے۔

معمر شہریوں کی بڑھتی ہلاکتیں

گزشتہ ماہ ہلاک ہونے والوں میں سے 21 اور زخمیوں میں 13 افراد کی عمر 60 سال سے زیادہ تھی۔ مشن کے مطابق، معمر شہری اپنی جسمانی کمزوری کے باعث جنگ زدہ علاقوں سے بروقت انخلا نہیں کر سکتے اور حملوں کی زد میں آ جاتے ہیں۔ گزشتہ ماہ روس کے حملے میں ہلاک ہونے والے معمر شہریوں کی مجموعی تعداد 87 تھی۔ فروری 2022 میں یوکرین کے خلاف بڑے پیمانے پر روسی حملہ شروع ہونے کے بعد مشن نے کم از کم 14,383 شہریوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں 738 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 2,328 بچوں سمیت 37,541 شہری زخمی ہو چکے ہیں۔

توانائی کی تنصیبات پر حملے

رپورٹ کے مطابق، اگست کے مقابلے میں ستمبر کے دوران توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملوں میں 15 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور مجموعی طور پر 31 حملوں کی تصدیق ہوئی۔ اقوام متحدہ کے امدادی رابطہ دفتر (اوچا) نے بتایا ہے کہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے حملوں سے تقریباً 70 ہزار افراد بجلی سے محروم ہو گئے اور گیس و پانی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ جیسے جیسے سردی کا موسم قریب آ رہا ہے اہم تنصیبات پر حملوں سے شہریوں کی ضروریات مزید بڑھ جائیں گی۔ مشن نے بتایا ہے کہ گزشتہ رات بڑے پیمانے پر حملے میں پورے ملک میں توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں دارالحکومت کیئو سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ ان حملوں میں سات سال عمر کا ایک بچہ بھی ہلاک ہوا۔