Live Updates

خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا، نو منتخب وزیراعلیٰ

جب ہم چیخ چیخ کر بتا رہے تھے کہ دہشتگردوں کو واپس لایا جارہا ہے تو کہا گیا یہ جھوٹ بول رہے ہیں، تو پھر آج آپریشنز کس لیے کر رہے ہو؟ کیا تب جھوٹ بولتے تھے یا اب جھوٹ بولتے ہو؟ سہیل آفریدی کا اسمبلی میں خطاب

Sajid Ali ساجد علی پیر 13 اکتوبر 2025 13:14

خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا، ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2025ء ) نو منتخب وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اپنے پہلے اسمبلی خطاب میں انہوں نے کہا کہ جب مراد سعید اور ہم سب چیخ چیخ کر بتا رہے تھے کہ دہشتگردوں کو واپس لایا جارہا ہے تو کہا جارہا تھا کہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں، تو پھر آج آپریشنز کس لیے کر رہے ہو؟ کیا تب جھوٹ بولتے تھے یا اب جھوٹ بولتے ہو؟ میرے لیڈر عمران خان نے کہا خیبرپختونخواہ میں ملٹری آپریشنز حل نہیں ہے، اب ہمارے ہوتے ہوئے خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا، آپ لوگوں کو اپنی افغان پالیسی کو بھی تبدیل کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا صرف عمران خان کا ہے اور یہاں پر صرف عمران خان کی چلے گی، میرا لیڈر جب آپریشن کے خلاف ہے تو یہاں کوئی آپریشن نہیں کرسکتا، تمام فیصلے بند کمروں میں کیے گئے، ذات کے لیے فیصلے کیے گئے، یہ اس مسئلے کا حل نہیں، براہ مہربانی آپ افغانستان کی پالیسی پر نظر ثانی کریں، جو بھی پالیسی بنائیں اس میں خیبرپختونخواہ کی حکومت، یہاں کے عوام اور قبائلی لوگوں کو اعتماد میں لیں تو انشاءاللہ مثبت جواب آئے گا۔

ان کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کو بتایا گیا تھا کہ ایک دفعہ آپ پھر خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی لا رہے ہیں، اس سے آپ پختونوں کے سر کا سودا کر رہے ہیں، لوگوں نے جب مزاحمت شروع کی اور جلسے جلوس شروع کیے تو کچھ لوگ بھاگ نکلے اور کچھ وہاں رہے، جب ہم سوال کرتے ہیں کہ ایک بار پھر دہشتگردی آ رہی ہے تو آپ کہتے تھے کہ یہ جھوٹ بول رہے ہیں اور اب آپ کہتے ہیں کہ خیبرپختونخواہ میں دہشتگردی ہے، اگر ایسا ہے تو یہاں کی صوبائی حکومت، منتخب نمائندوں، لوکل گورنمنٹ اور قبائلی عوام کو اعتماد میں لینا ہوگا، ان سے پوچھنا ہوگا کہ مسئلہ کیسے حل کیا جائے، ان کی رائے کے مطابق فیصلے کریں گے تو مسئلہ حل ہوگا۔

نو منتخب وزیراعلیٰ نے کہا کہ جس طرح ہمارا لیڈر ملٹری آپریشن کے خلاف ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ ہمارے ہوتے ہوئے کوئی آپریشن نہیں کرسکتا کیوں کہ فوجی آپریشن مسئلے کا حل نہیں اور ویسے بھی دنیا تو ڈائیلاگ کی طرف جا رہی ہے، پہلے آپ نے کتنے آپریشن کرلیے؟ دہشتگردی پھر واپس آگئی یعنی آپریشن کسی مسئلے کا حل نہیں اور میں پرچی سے وزیراعلیٰ نہیں بنا بلکہ قبائلیوں کا احساس محرومی دور کرنے کے لیے مجھے وزیراعلیٰ بنایا گیا کیوں کہ قبائلی علاقے ترقی میں پیچھے رہ گئے، ان میں احساس محرومی موجود تھا جو اب ختم ہونے جا رہا ہے، میرے نام کے ساتھ زرداری، بھٹو اور شریف نہیں ہے، میرا تعلق قبائلی اضلاع سے ہے جہاں کے عوام خوشیاں منا رہے ہیں۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات