Live Updates

’غیرآئینی اقدام کا حصہ نہیں بن سکتے‘ اپوزیشن کا خیبرپختونخواہ اسمبلی سے واک آؤٹ

ایک وزیراعلی کا استعفی منظور نہیں ہوا تو دوسرا کیسے منتخب ہوسکتا ہے؟ قائد حزب اختلاف کا مؤقف

Sajid Ali ساجد علی پیر 13 اکتوبر 2025 11:44

’غیرآئینی اقدام کا حصہ نہیں بن سکتے‘ اپوزیشن کا خیبرپختونخواہ اسمبلی ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اکتوبر2025ء ) خیبرپختونخواہ میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب سے پہلے اپوزیشن اسمبلی سے واک آؤٹ کرگئی۔ واک آؤٹ سے پہلے اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف ڈاکٹر عباداللہ نے کہا کہ وزیراعلی کے استعفے پر گورنر نے اعتراض کیا ہے اور ان کا استعفی منظور ہی نہیں ہوا، اس لیے ایک وزیراعلی کے ہوتے ہوئے دوسرا وزیراعلی منتخب نہیں ہوسکتا کیوں کہ ایک وزیراعلی کا استعفی منظور نہیں ہوا تو دوسرا وزیراعلی کیسے منتخب ہوسکتا ہے، اس لیے ہم اس عمل کا حصہ نہیں بن سکتے۔

اسمبلی مین جاری نعرے بازی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کل یہ گنڈا پور کےلئے آوازیں لگا رہے تھے، آج دوسرے بھائی کےلئے لگا رہے ہیں، یہ اِن کا حق ہے کیوں کہ یہ پارٹی کے کارکن ہیں اس لیے نعرے ان کا حق ہے، پہلے انہوں نے علی امین گنڈاپور کیلئے نعرے بازی لگائی اور اب میرے دوسرے بھائی کیلئے نعرے لگا رہے ہیں، میری گزارش ہے ان کو باہر نہ نکالیں بلکہ نعرے لگانے دیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا فیصلہ آج صبح کیا، حزب اختلاف کی جانب سے فیصلہ اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد اللہ کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں کیا گیا جہاں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ استعفیٰ ابھی تک قبول نہیں ہوا ، یہ کیسے ہوسکتا ہے ایک وزیر اعلیٰ کے ہوتے ہوئے دوسرے وزیر اعلیٰ کا انتخاب کیا جائے؟ حکومت کے پاس اکثریت ہے تھوڑا صبر کرلیں۔

قبل ازیں اپوزیشن کی جانب سے بھی وزارت اعلیٰ کے انتخاب کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی گئی اور بتایا گیا کہ خیبرپختونخواہ کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے مجموعی طور پر 4 امیدوار میدان میں ہیں ، جن میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی، اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا لطف الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے ارباب زرک، اور مسلم لیگ ن کے سردار شاہجہان شامل ہیں۔

تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے تھے ، اس حوالے سے ترجمان اے این پی انجینئراحسان اللہ نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی اسمبلی اجلاس میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حصہ نہیں لے گی، وزارت اعلیٰ کے الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی تاہم اے این پی عمران خان کی طرف سے حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے نامزد کردہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حق میں بھی نہیں۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات