نجی ڈیٹا لیک کیس میں کارروائی میں تاخیر کیخلاف درخواست پر رپورٹ کی نقول درخواستگزار کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت

بدھ 15 اکتوبر 2025 23:28

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق شوہر کی جانب سے مبینہ طور پر نجی ڈیٹا لیک کیس میں کارروائی میں تاخیر کیخلاف درخواست پر رپورٹ کی نقول درخواستگزار کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں سابق شوہر کی جانب سے مبینہ طور پر نجی ڈیٹا لیک کیس میں کارروائی میں تاخیر کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے این سی سی آئی اے کی پیشرفت رپورٹ جمع کروا دی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ درخواستگزار کا نجی ڈیٹا بھارتی ویب سائیٹس پر اپ لوڈ کیا گیا۔ این سی سی آئی نے انٹرنیٹ پر مواد ہٹانے کے لئے پی ٹی اے سے رابطہ کیا۔ درخواستگزار نے ملزم کیخلاف وڈیو مختلف ویب سائیٹ پر اپ لوڈ کرنے سے متعلق کوئی شواہد فراہم نہیں کئے۔

(جاری ہے)

بھارت کے ساتھ باہمی قانونی معاونت کا معاہدہ نہ ہونے کے باعث ویب سائٹ کے ریکارڈ تک رسائی دستیاب نہیں ہے۔

این سی سی آئی اے نے ریکارڈ کے حصول کے لئے مجسٹریٹ کے آرڈر متعلقہ اداروں کو ای میل کئے ہیں۔ این سی سی آئی اے نے نامزد ملزم کے گھر چھاپہ مارکر ڈیجیٹل ڈیوائسز ضبط کی ہیں۔ ڈیوائسز کے ابتدائی معائنے میں وڈیو کی موجودگی یا بھیجنے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔ تحویل میں لی گئی ڈیوائسز فرانزک کے لئے بھیجے ہیں جنکی رپورٹ کا انتظار ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے زیادہ تر لنکس کو بند کردیا گیا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ این سی سی آئی اے نے کیس کی تحقیقات میں پیشرفت ظاہر کی ہے۔ ملک کی اعلی انسداد سائبر کرائم ایجنسی سے ایسی ہی کارگردگی کی توقع کی جاتی ہے۔ امید ہے این سی سی آئی اے ایسی ہی کارگردگی کا مظاہرہ مستقبل میں بھی جاری رکھے گی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مووف دیا کہ درخواستگزار این سی سی آئی اے کے ساتھ تحقیقات میں تعاون نہیں کررہی ہیں۔

عدالت نے درخواستگزار کو تحقیقات میں مکمل تعاون کی ہدایت کردی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر درخواستگزار تحقیقات میں معاونت نا کریں تو تحریری طور پر اسکا اندراج کیا جائے۔ حکام کے مطابق فرانزک رپورٹ کی تیاری میں 2 سے 3 ہفتوں کا وقت لگے گا۔ عدالت نے رپورٹ کی نقول درخواستگزار کے وکیل کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی۔