نو تعینات کمشنر سوشل سیکیورٹی بلوچستان نے ناجائز اختیارات استعمال کر کے ای ایس ایس آئی کی سہولیات حب چوکی اور کوئٹہ میں بند کر دی ہیں ،حاجی عبدالکریم ترین

بدھ 15 اکتوبر 2025 22:32

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) پاکستان ورکرز فیڈریشن کے صوبائی صدر حاجی عبدالکریم ترین ،چیئرمین محمد حنیف محمد حسنی اور جنرل سیکرٹری ثناء الحق ناصر و دیگر عہدے داروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کے سوشل سیکورٹی بلوچستان میں نئے تعینات کمشنر نے اپنے ناجائز اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مزدوروں کے اسپتال بھی ای ایس ایس آئی کی تمام تر سہولیات حب چوکی اور کوئٹہ میں بند کر دیں جس کی وجہ سے ہزاروں مزدور علاج معالجے دوائی لیبارٹری سے محروم ہو کر رہ گئے ہیں بلکہ سخت پریشان اور رل گئے ہیں انہوں نے کمشنر کی مزدور دشمن اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے سختی سے مذمت کی ہے اور انہوں نے کہا کہ کمشنر کے اس اقدامات سے وہ مزدور زیادہ متاثر ہوئے جو ہارٹ کا پیشنٹ شوگر کے مریض ہیں جو ریگولر دوائی استعمال کرتے ہیں کمشنر کی جانب سے اسپتال کی دوائی لیبارٹری کی بندش سے اگر کوئی بھی مزدور مریض کی جان چلی جاتی ہے اس کی تمام تر ذمہ داری کمشنر ورکر سوشل ویلفیئر بورڈ سوشل سیکورٹی ای او بی ائی اداروں انتظامیہ اور حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی انہوں نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ ای او بی ائی سوشل سیکورٹی کے انتظامیہ بلوچستان کے مزدوروں کا بدترین استحصال کر رہے ہیں ان اداروں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں ہوئی ہیں جب ان اداروں میں جو رقم جمع ہوتی ہے وہ مزدوروں کے اپنے پیسے ہیں جو ان کی تنخواہ اجرت چاہے وہ کنٹریکٹ یا پرمننٹ مزدور ہے ماہانہ کنسٹریبیوشن کے طور پر سے کٹوتی ہوتی ہے کچھ رقم فیکٹریوں کی طرف سے ملتی ہے لیکن مذکورہ اداروں کا انتظامیہ ان غریب مزدوروں کو بہتر بنیادی سہولیات دینے کی بجائے خود کرپشن کر کے مزدوروں کے پیسوں سے عیاشی کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ بی ائی ایس ایس ائی اسپتال حب اور کوئٹہ میں مزدوروں سے جو سہولیات لیا گیا ہے بلا تاخیر علاج معالجہ دوائی لیبارٹری کی سہولیات بیان کی بحال کی جائے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ مزدور دشمن کمشنر کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ادارے سے ٹرانسفر کی جائے بصورت دیگر پاکستان ورکرز فیڈریشن اور دیگر تمام مزدور تنظیمیں مل کر سخت احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گی جس کی وجہ سے پورے بلوچستان میں سنعتی امن و امان تہہ بالا ہو سکتی ہے جس کی تمام تر ذمہ داری کمشنر اور حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی۔