خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ملکی اورعالمی سطح پر ضروری اقدامات اٹھانا ناگزیر ہیں،وزیر اعظم

پاکستان اپنے دستیاب ذرائع کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نبٹنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے رہا ہے، شہبازشریف کا پیغام

بدھ 15 اکتوبر 2025 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ملکی اورعالمی سطح پر ضروری اقدامات اٹھانا ناگزیر ہیں،پاکستان اپنے دستیاب ذرائع کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نبٹنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے رہا ہے ۔عالمی یوم خوراک پر اپنے پیغام میں انہوںنے کہاکہ آج کے دن پاکستان اقوام عالم کے ساتھ ہم آواز ہو کر دنیا بھر کے انسانوں کے لیے خوراک جیسی بنیادی ضرورت کی فراہمی کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے،خوراک کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر ضروری اقدامات اٹھانا ناگزیر ہیں۔

انہوںنے کہاکہ دہائیوں سے عالمی سطح پر اس دن کو اس تناظر میں منایا جاتا ہے کہ بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود اور انسانی بقاء کیلئے متوازن اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی فراہمی کے لیے مشترکہ اقدامات اور موثر حکمت عملی بنائی جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ عالمی یوم خوراک اس سال ’’بہتر مستقبل اور بہتر خوراک کے لیے مشترکہ کاوشیں،ہاتھوں میں ہاتھ‘‘کے عنوان سے منایا جا رہا ہے،یہ عنوان نہ صرف بین الاقوامی سطح پر ممالک کے درمیان بلکہ تمام طبقات بشمول کسان، عوام، حکومتی نمائندگان اور حکومتی اداروں کے درمیان وافر، مناسب اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی عوام تک بآسانی رسائی اور فراہمی میں باہمی تعاون کو اجاگر کرتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ زراعت کے شعبے کی ترقی و خوشحالی اور کسان کی فلاح و بہبود حکومت پاکستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،کسی بھی ملک میں غذائی قلت کیخاتمے اور غذائی پیداوار کے تحفظ میں پہلا قدم کسان کی خوشحالی، معاشی آسودگی اور پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافہ کا ہے۔انہوںنے کہاکہ فصلوں کے پیداواری معیار و تخفظ اور زرعی پیداوار کی بروقت ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے وفاقی، صوبائی حکومتیں اور تمام متعلقہ ادارے جامع اور موثر حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں، اس تناظر میں پاکستان کو جن مشکلات کا سامنا ہے اس میں موسمیاتی تبدیلی کے باعث فصلوں کی غیر یقینی پیداوار اور موسمیاتی تغیرات کے باعث بیش قیمت فصلوں کے نقصانات شامل ہیں۔

انہوںنے کہاکہ یہ نقصانات خوراک کی قلت اور کسانوں کیلئے معاشی مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اپنے دستیاب ذرائع کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لاتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نبٹنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دے رہا ہے تاہم موسمیاتی تغیر کی وسیع پیمانے اور ہنگامی نقصانات سے بچنے کے لیے عالمی سطح پر ممالک کے درمیان مشترکہ اور موثر کاوشوں کی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ حالیہ سیلاب کے پیش نظر پاکستان میں فصلوں کی پیداوار کو خاصہ نقصان پہنچا ہے جو کہ بلاشبہ زرعی پیداوار اور خوراک کی فراہمی کو متاثر کرے گا. اس نقصان کا ازالہ کرنے کے لیے حکومت یکسو ہے، آئیے آج کے دن بحیثیت قوم، حکومت اور عوام یک زبان ہو کر اس بات کا عہد کریں کہ ہم نے موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز کا مل کر سامنا کرنا ہے اور ملکی زرعی پیداوار کے تحفظ، غذائی قلت کے خاتمے اور تمام اہل وطن کے لیے خوراک کی مناسب، متوازن اور معیاری فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے حصے کا بھرپور کام کرنا ہے۔