چھ سال قبل اغواء ہونے والی خاتون کی بازیابی سے متعلق اہم کیس 22اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم سائلہ حمیداں بی بی کی درخواست پر سماعت کریں گی

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 22:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اکتوبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے کاہنہ کے علاقے سے چھ سال قبل اغواء ہونے والی خاتون فوزیہ بی بی کی بازیابی سے متعلق اہم کیس 22اکتوبر کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم سائلہ حمیداں بی بی کی درخواست پر سماعت کریں گی۔ درخواست گزار حمیداں بی بی نے اپنی بیٹی فوزیہ بی بی کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کر رکھا ہے۔

درخواست گزار کا موقف ہے کہ اس کی بیٹی کو چھ سال قبل 25مئی 2019ء کو کاہنہ کے علاقے سے اغواء کیا گیا، جس کا مقدمہ تھانہ کاہنہ میں درج ہے۔ مقدمے میں مغویہ کے شوہر اور ساس سمیت دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ خاتون نے عدالت میں یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ اس کی بیٹی کو جنات اٹھا کر لے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس کے روبرو پیش ہوکر بتایا تھا کہ مغویہ کی بازیابی کے لیے ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان رضا کی نگرانی میں 9 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے ، جے آئی ٹی میں اسپیشل برانچ، سی سی ڈی، انویسٹیگیشن، آپریشن اور آئی بی کے افسران شامل ہیں۔

اس کیس میں آئی جی پنجاب، سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ اور ایڈیشنل آئی جی شہزادہ سلطان پہلے بھی عدالت میں پیش ہوچکے ہیں، جبکہ ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان رضا سمیت دیگر افسران بھی اپنی پیشی دے چکے ہیں۔گزشتہ سماعت پر چیف جسٹس عالیہ نیلم نے پولیس رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ مغوی خاتون کی بازیابی تک کیس ختم نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے آئی جی پنجاب کو مغویہ کی بازیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی اور گمشدہ افراد کی تلاش کے لیے میرا پیارا ایپ کو فعال کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔عدالت اب 22اکتوبر کو پولیس حکام سے مغویہ فوزیہ بی بی کی بازیابی سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کرے گی۔