عقیدہ ختم نبو کا تحفظ ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے، مر سکتے ہیں مگر عقائد پر آنچ برداشت نہیں کر سکتے، حافظ فاران سہیل

پیر 20 اکتوبر 2025 14:31

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2025ء) مرکزی چیئرمین محافظین اسلام و پاکستان موومنٹ صاحبزادہ حافظ فاران سہیل نے کہا ہے کہ عقیدہ ختم نبو کا تحفظ ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے، مسلمان کٹ مر سکتے ہیں مگر عقائد پر آنچ برداشت نہیں کرسکتے، عقیدہ ختم نبو کے تحفظ کیلئے اسلام کی تاریخ میں پہلی جنگ سیدنا صدیق اکبر کے عہد خلافت میں مسیلمہ کذاب کے خلاف یمامہ کے میدان میں لڑی گئی، جس میں 700حفاظ قرآن سمیت 1200صحابہ کرام نے اپنی جانوں کو قربان کرکے عقیدہ ختم نبو کا تحفظ کیا،ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں مرکزی چیئرمین محافظین اسلام و پاکستان موومنٹ صاحبزادہ حافظ فاران سہیل نے کہا کہ موجودہ دور میں پاکستان کیخلاف سازشوں میں قادیانیت کا سب سے بڑا ہاتھ ہے، قادیانی اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، انشا اللہ وطن عزیز اور عقیدہ ختم نبو کے خلاف کسی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے یہی ہمیں تاریخ سکھاتی ہے، عقیدہ ختم نبو کے تحفظ کیلئے پوری دنیا کے مسلمان متحدہیں یہ عقیدہ مسلمان کی جان اور اس پر سارے دین کا مدار ہے،دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر قادیانی اسلام کو نقصان پہچانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں،قرآن پاک کا تحریف شدہ ترجمہ شائع کیا،جس کیخلاف عدالتوں میں کیس دائر ہیں،دین اسلام کیخلاف کتب و رسائل شائع کرتے ہیں،جن کیخلاف ہمیں کھل کر جدوجہد کرنا ہوگی، نہیں تو قیامت کے دن تاجدار ختم کی شفاعت سے محروم رہ جائینگے اور ہمارا ٹھکانہ دوزخ ہوگا، اسلام اور پاکستان کیلئے امت مسلمہ کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی،انہوں نے کہاکہ برصغیر پاک وہند میں جب انگریز نے منظم منصوبہ بندی کے تحت قادیانی ملعون کو مسلمانوں کے عقائد کو مسخ کرنے کیلئے جھوٹا نبی بنا کر پیش کیاتو اس فتنے کی سرکوبی کیلئے ہزاروں مسلمانوں نے اپنی جانوں کی قربانیاں دیں، انہوں نے کہا کہ قادیانی لابیاں وطن عزیز کے آئین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں عقیدہ ختم نبوت ایمان کی روح ہے اور قانون تحفظ ختم نبوت آئین پاکستان کی روح ہے اس کے خلاف کوئی بھی سازش قبول نہیں کی جائے گی انہوں نے مزید کہا کہ ختم نبوت اور ناموس رسالت کا تحفظ ہر کلمہ گو مسلمان پر فرض ہے،منکرین ختم نبوت اور اسلام و ملک دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں اپنی صفوں میں نظم ونسق اور اتحاد پیداکرنا ہوگا۔