اسکاٹش ریفرنڈم، پوسٹل بیلٹ پیپرز کی تقسیم شروع

جمعرات 28 اگست 2014 07:50

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اگست۔2014ء ) اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے ممکنہ علیحدگی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم کے پوسٹل بیلٹس کی تقسیم شروع ہو گئی ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اس مرحلے میں سات لاکھ ووٹرز بیلٹ پیپر وصول کریں گے۔ اسکاٹ لینڈ کے باقی ووٹرز اٹھارہ ستمبر کو اس ریفرنڈم میں اپنی ’ہاں‘ یا ’نہ‘ کا فیصلہ سنائیں گے جس میں یہ سوال پوچھا گیا ہے: ”کیا اسکاٹ لینڈ کو ایک آزاد ملک بننا چاہیے۔

اس ریفرنڈم میں زیادہ لوگوں نے ’آزادی‘ کے حق میں فیصلہ دیا تو برطانیہ کے ساتھ 1707ء سے چلے آ رہے الحاق کا خاتمہ ہو جائے گا۔ ’ہاں‘ کی فتح کے نتیجے میں یوگوسلاویہ کے بکھرنے کے بعد یورپ کی پہلی آزاد ریاست کا قیام عمل میں آئے گا۔برطانوی سیاستدانوں نے وعدہ کیا ہے کہ ریفرنڈم کا فیصلہ ’نہ‘ میں رہا تو پھر بھی اسکاٹ لینڈ کو زیادہ سے زیادہ خود مختاری دی جائے گی، بالخصوص ٹیکس وصول کرنے کے اختیار کے حوالے سے۔

(جاری ہے)

اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے علیحدگی کی مہم کافی عرصے سے چل رہی ہے۔ پیر پچیس اگست کو اس کی حمایت اور مخالفت کرنے والے سیاستدانوں کے درمیان ایک مباحثہ بھی ہوا جس میں ’ہاں‘ کہنے والے کیمپ کے رہنما آلیکس سامنڈ حاوی رہے۔سامنڈ اور ان کے حریف ایلسٹیئر ڈارلنگ کے درمیان مباحثے میں یہ سوال بھی اٹھا کہ آزادی کی صورت میں اسکاٹ لینڈ کونسی کرنسی استعمال کرے، تیل کے ذخائر کو کیسے استعمال کیا جائے گا اور نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کی کیا شکل ہو گی۔

کرنسی کے معاملے کو اسکاٹ لینڈ کے لیے ’ہاں‘ کی مہم چلانے والوں کے لیے ایک کمزور پوائنٹ کے طور پر دیکھا گیا۔ تاہم سامنڈ کا کہنا تھا کہ آزادی کی صورت میں انہیں ایک ایسا مینڈیٹ ملے گا جس کی بدولت وہ برطانیہ کے ساتھ کرنسی یونین کا مطالبہ کر پائیں گے۔ ان کے حریف ڈارلنگ کا کہنا تھا کہ اسکاٹش شناخت کا دعویٰ کرنے کے لیے برطانیہ سے علیحدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔