شامی حکومت نے اپریل میں ممکنہ طور پر 8مواقعوں پر کلورین گیس کا استعمال کیا،اقوام متحدہ ، شام کے آئی ایس کے زیر کنٹرول حصوں میں ہر جمعہ کو سرعام پھانسی ، جسمانی اعضاء کاٹنے،کوڑے اور جعلی صلیب پر چڑھانے کے واقعات عام ہیں، خودمختار انکوائری کمیشن کی رپورٹ

جمعرات 28 اگست 2014 07:51

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28اگست۔2014ء)اقوام متحدہ کے مینڈیٹ کے تحت انسانی حقوق کے تفتیش کاروں نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ان کے خیال میں شامی حکومت نے اپریل میں آٹھ مختلف مواقعوں پر شہری آبادی والے علاقوں میں کیمیائی گیس کلورین کا استعمال کیا ہے۔

(جاری ہے)

شام میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خودمختار انکوائری کمیشن نے ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ بات یقین کرنے کے حوالے سے قابل وجوہ بنیادیں موجود ہیں کہ کلورین جیسی کیمیائی گیس کا شمالی شامی دیہات کفرزیٹا،التمانا اور تلمینس پر اپریل میں دس روز کے عرصے میں آٹھ مواقعوں پر استعمال کیا گیا۔

دریں اثناء اقوام متحد کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شام کے خودساختہ دولت اسلامی(آئی ایس) کے زیر کنٹرول حصوں میں ہر جمعہ کے روز معمول کی بنیادوں پر سرعام پھانسی کے ساتھ ساتھ جسم کے اعضاء کاٹنے،کوڑے مارنے اور جعلی صلیب پر چڑھانے کے واقعات رونما ہورہے ہیں،یہ بات اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا کہ ہرجمعہ کو آئی ایس کے مضبوط گڑھ راکا اور حلب کے آئی ایس کے زیرکنٹرول علاقوں میں عوامی مقامات پر پھانسیوں کے واقعات معمول بن چکے ہیں۔