سعودی عرب کا کئی سال بعد مدینہ منورہ میں ماہ صیام اور عید کی علامت تاریخی یادگار”صوتی توپ“ کی واپسی کا اعلان

اتوار 28 دسمبر 2014 08:50

جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28دسمبر۔2014ء)سعودی عرب کی حکومت نے کئی سال کے وقفے کے بعد مدینہ منورہ میں ماہ صیام اور عید کی علامت سمجھی جانے والی تاریخی یادگار”صوتی توپ“ کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ تاریخی اہمیت کی حامل صوتی توپ کو رواں سال( 1436ھجری) کے ماہ صیام کے موقع پرپھر رمضان،عیدالفطراورسحر و افطار کے اعلانات کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

سعودی میڈیاکے مطابق صدیوں تک مدینہ منورہ میں ماہ صیام کیاعلان کے لیے استعمال ہونے والی توپ کی واپسی کا فیصلہ وزیرداخلہ شہزادہ محمد بن نایف بن عبدالعزیز اور مدینہ منورہ کے گورنرشہزادہ فیصل بن سلیمان بن عبدالعزیز نے مشاورت سے کیا۔ حکومت کی جانب سے یہ احسن اقدام مدینہ منورہ کے مکینوں کے پرزور مطالبے پرکیا گیا کیونکہ کئی سال توپ کا استعمال نہ ہونے سے مدینہ منورہ کے مکین اس کی آواز کو ترس گئے تھے اور وہ باربار توپ کی واپسی کا مطالبہ کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ مدینہ منورہ میں صوتی توپ کا استعمال صدیوں پرانی روایت رہی ہے۔ اس روایت کے تحت ماہ رمضان کا چاند دیکھے جانے کے بعد اس کا اعلان کرتے ہوئے توپ سے متعدد گولے داغے جاتے۔ سحر اور افطار کے وقت ایک ایک گولہ داغا جاتا۔ عید کا چاند نظرآنے پر بھی متعدد گولے داغ کراہالیان مدینہ منورہ کوعید کی خوشخبری دی جاتی اور نماز عید کے بعد بھی گولے داغے جاتے جو اس بات کا اعلان ہوتے کہ اب توپ اگلے ایک سال تک خاموش رہے گی۔

سعودی عرب میں شعبہ تاریخ کے استاذ ڈاکٹر تنیضیب الفایدی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے توپ کی واپسی کیفیصلے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ توپ کی واپسی سے اہالیان مدینہ منورہ کی بھولی بسری یادیں ایک بارپھرتازہ ہوں گی۔ ڈاکٹر الفایدی کا کہنا تھا کہ صوتی توپ ایک تاریخی یادگار ہی نہیں بلکہ مدینہ منورہ کے مکینوں کے لیے خوشی اور مسرت بانٹنے کا ایک وسیلہ ہے اور اہالیان مدینہ منورہ ہرسال ماہ صیام کے موقع پر توپ کی آواز کا انتظار کرتے رہ جاتے ہیں۔ کئی سال کے وقفے کے بعد توپ کی واپسی ایک خوش آئند فیصلہ ہے۔

متعلقہ عنوان :