افغانستان: امریکی افواج کی پس پردہ سرگرمیاں جاری

بدھ 19 اگست 2015 09:22

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اگست۔2015ء)امریکی فورسز اور افغان فوجیوں کی مابین اعتماد کی اس قدر کمی ہے کہ امریکی فوجی کسی بھی مسلح افغان فوجی پر اعتبار نہیں کرتے۔ لیکن امریکی کیسے پس پردہ رہتے ہوئے افغان فوجیوں کو مدد فراہم کر رہے ہیں؟شورش زدہ مشرقی افغانستان میں قائم امریکی بیس کے واچ ٹاور میں موجود فوجی مشیر جوش وِٹن اپنے افغان ساتھیوں کے بارے میں کچھ زیادہ کہنے سے تو گریزاں ہیں لیکن ان کا یہ ضرور کہنا تھا، ” ان کو یہاں ہمارے پاس آنے کی اجازت نہیں ہے کیونکہ وہ آتے ہی ہمارا سامان خراب کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

“امریکا کی ’فارورڈ آپریٹنگ بیس کونیلی‘ میں خوش آمدید، یہاں پر امریکی فوجی افغان فوج کی 201 کور کو تربیت اور حکمت عملی پر مبنی مشورے فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلاء کے سات ماہ بعد امریکی فوجی شک اور حیرانی کے ساتھ افغان فورسز کو طالبان کے خلاف مدد فراہم کر رہے ہیں۔ امریکی فوجی کی یہ عارضی چھاوٴنی صوبہ ننگر ہار میں افغان بیس کے مضافات میں قائم ہے۔

امریکی فورسز یہاں پر”آپریشن آئرن ٹرائی اینگل“ جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن میدان میں لڑنے والے افغان فوجیوں کو اس بیس کے قریب بھی آنے کی اجازت نہیں ہے۔ اس امریکی بیس کے دروازے پر خونخوار حفاظتی کتوں کی قطار کھڑی ہے جبکہ دروازے پر مشین گنیں نصب ہیں۔ افغان فوجیوں کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ اس کے اندر داخل نہیں ہو سکتے۔