مشرقی یوکرین میں حکومتی فوج اور روس نواز باغیوں کے درمیان جھڑ پیں ، نو افراد ہلاک،یوکرین دوبارہ حملے کی تیاری کر رہا ہے، روس کا الزام ، الزام بے بنیا د باغیوں کی جانب سے شیلنگ کی جا رہی ہے،یوکرین

بدھ 19 اگست 2015 09:24

کیف (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔19 اگست۔2015ء)مشرقی یوکرین میں حکومتی فوج اور روس نواز باغیوں کے درمیان بھاری توپ خانے سے ہونے والی شیلنگ کے نتیجے میں کم ازکم نو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔روس کا کہنا ہے کہ حالیہ لڑائی اس بات کا اشارہ دیتی ہے کہ یوکرین دوبارہ حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ تاہم کیف کی جانب اس الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ باغیوں کی جانب سے شیلنگ کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب روس کے صدر ولادی میر پوتن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ لسانی گروہوں کے لیے خصوصی جگہ کا حصول خطرناک ہو گا۔ انھوں نے تاتاریوں کی جانباشارہ کیا جو کرائمیا کی آبادی کا 10 فیصد ہیں اور انھی کی جانب سے کرائمیا پر روس کے قبضے کی سب سے زیادہ مذمت کی گئی۔روسی صدر نے یہ بھی الزام لگایا کہ یوکرین کی حکومت بیرونی کنٹرول میں ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ اہم حکومتی عہدوں پر غیر ملکی افراد موجود ہیں۔

جارجیا کے سابق صدر میخائل ساکاشویلی اوڈیسا کے گورنر ہیں جبکہ حکومت میں شامل تین اور وزیر بھی غیر ملکی ہیں۔رپورٹس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں پانچ شہری اور دو سپاہی شامل ہیں۔ادھر روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کیف پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ شدید لڑائی کی زد میں آنے والے میری پول کے مشرقی گاوٴں شیروکینا کو ہتھیاروں سے پاک نہیں کر رہا۔

خیال رہے کہ فرانس جرمنی اور روس کے تعاون سے بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں ہونے والے معاہدے کے تحت یوکرین اور روس نے علاقے سے ہتھیاروں کا انخلا کرنے پر اتفاق کیا تھا۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کی عہدے دار سسیل پوئلو نے کہا تھا کہ مشرقی یوکرین میں اپریل کے 2014 میں شروع ہونے والی لڑائی سے اب تک 7000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا تھا کہ اس لڑائی میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 17 ہزار سے زائد ہے۔

متعلقہ عنوان :