خون کا ایک ٹیسٹ سرطان کے مریضوں کے لیے مفید

جمعہ 28 اگست 2015 09:30

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اگست۔2015ء)ایک نئی تحقیق کے مطابق خون کے ایک ٹیسٹ کے ذریعے سرطان کے کئی ایسے مریضوں کی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں جن میں سرطان علاج کے بعد دوبارہ واپس آگیا ہو۔طبی تحقیق کے دوران 15 ایسی خواتین کا ٹیسٹ کیا گیا جن میں سرطان واپس آگیا تھا، اور یہ ٹیسٹ 12 خواتین میں اس کا سراغ لگانے میں کامیاب ہو گیا۔ماہرین کے مطابق ہسپتالوں میں استعمال کیے جانے سے پہلے اس ٹیسٹ پرابھی مزید کام ہونا باقی ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس نئی تحقیق میں 55 ایسے مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں رسولی کی جسامت کے پیشِ نظر سرطان کے واپس آنے کا امکانات بہت زیادہ تھے۔سائنس دانوں نے پہلے تقلیب شدہ (میوٹیٹڈ) ڈی این اے کا جائزہ لیا اور پھر خون میں ویسی ہی تبدیلیوں کی تلاش شروع کر دی۔15 مریضوں میں سرطان واپس آگیا تھا جن میں سے 12 کے بارے میں خون کے ٹیسٹ نے پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا۔اس ٹیسٹ نے ایک ایسے مریض میں بھی سرطان سے متاثرہ ڈی این اے ڈھونڈ لیا جس میں سرطان ابھی تک واپس نہیں آیا ہے۔’اس تحقیق کے بارے میں ایسا کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مستقبل میں کی جانے والی تحقیق میں اس موضوع پر کام ہو گا۔