ٹوبہ ٹیک سنگھ ، مکان پر چھاپہ ، دہشتگرد نے خود کو دھماکہ سے اڑا دیا ، دہشتگرد سمیت تین ہلاک،مبینہ دہشت گرد قیصر کی گھر میں موجودگی پر چھاپہ مارا گیا، پولیس پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ ایلیٹ فورس کا اہلکار معظم زخمی ، ، تین گھنٹے مقابلہ کے دوران قیصر نے خود کو اور اپنے ساتھ رہائش پذیر عورت اور تین کمسن بچوں کو خود کش دھماکہ سے اڑا لیا تینوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے

جمعہ 28 اگست 2015 09:08

ٹوبہ ٹیک سنگھ (اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اگست۔2015ء)ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل پیر محل کے علاقہ ہاؤسنگ کالونی کے ایک مکان میں مبینہ دہشت گرد کی موجودگی کی اطلاع پر حساس اداروں اور ایلیٹ فورس نے جمعرات کو دوپہرایک بجے کے قریب مذکورہ مکان پر چھاپہ مارا ،جس پر مکان میں موجود مبینہ دہشت گرد جس کا نام قیصر بتایا گیا ہے نے پولیس پارٹی پر گرنیڈ سے حملہ کیا ۔

جس کے نتیجہ میں ایلیٹ فورس کا اہلکار معظم علی زخمی ہوگیا ،زخمی اہلکار معظم علی کو ریسکیو ٹیم نے فوری طور پر ہسپتال پہنچایا ،جبکہ مبینہ دہشت گرد اور ایلیٹ فورس اہلکاروں و حساس اداروں کے اہلکاروں کے مابین تین گھنٹے تک مقابلہ جاری رہا ،پولیس ذرائع کے مطابق تین گھنٹے تک جاری رہنے والے مقابلہ کے دوران مبینہ دہشت گرد قیصر نے خود کو اور اپنے ساتھ رہائش پذیر عورت اور تین کمسن بچوں کو خود کش دھماکہ سے اڑا لیا ۔

(جاری ہے)

جس سے عورت ۔دو کمسن بچے زین اور حمزہ جاں بحق ہوگئے ۔جبکہ مبینہ دہشت گرد قیصر اور ایک بچہ ابراہیم زخمی ہوا ،پولیس نے مقابلہ کے دوران جاں بحق ہونے والے کمسن بچوں زین اور حمزہ اور انکی والدہ کی نعشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچا دیں ،جبکہ آخری اطلاعات تک زخمی بچہ ابراہیم ہسپتال میں ہوش میںآ گیا اور اس نے اپنا نام ابراہیم بتایا ۔

اور اس نے پولیس کو بیان دیا کہ مذکورہ آدمی مبینہ دہشت گرد اسکا انکل ہے ۔اور مرنے والی اسکی والدہ ہے ، مبینہ دہشت گرد حبیب الرحمن کی تشویش ناک حالت کے پیش نظر اسے الائیڈ ہسپتال فیصل آباد ریفر کردیا گیا ہے ، جو ہسپتال میں زیر علاج ہے ،واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رانا شہزاد اکبر ۔ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیشن آفیسر عامر اعجاز اکبر سمیت دیگر افسران موقع پر پہنچ گئے ،ڈی سی او عا مرا عجاز اکبر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بھی گئے اور وہاں تمام صورتحال کا جائزہ لیا ،تاحال پولیس یا حساس اداروں کی طرف سے اس مقابلہ کے متعلق میڈیا کو کسی قسم کی کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں ،جس سے یہ بات سامنے آسکے کہ یہ مبینہ دہشت گرد کا تعلق کس جماعت یا گروہ سے تھا ۔

پولیس کے مطابق مبینہ دہشت گرد کو کرایہ پر مکان دینے والی خاتون مجیداں بی بی بیوہ فرید بخش سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ہے ،اطلاعات کے مطابق قیصر نامی اس شخص نے مذکورہ مکان چھ ماہ قبل 8500روپے کرایہ پر حاصل کیا تھا ،اور اس نے ہاؤسنگ کالونی میں اپنے ارد گرد رہنے والے لوگوں کو اپنانام حبیب الرحمن بتایا تھا جسکی وجہ سے مقابلہ کے کچھ دیر بعد یہ تاثر پیدا ہوگیا ۔

کہ کمسن بچوں اور عورت سمیت حبیب الرحمن مارا گیا ہے ۔اور قیصر زخمی ہے ،لیکن قیصر نے ہی اپنا نام حبیب الرحمن بتا رکھا تھا ،پولیس کے مطابق قیصر کی رہائش گاہ والے مکان سے پولیس وردیاں جن میں سب انسپکٹر اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر کی ایک ،ایک ۔ہیڈ کانسٹیبل کی دو ۔کانسٹیبل کی 9۔ تین خود کش جیکٹس ۔2دستی بم ۔6ٹیلی فون سیٹ ۔ایک عدد کارڈ لیس ٹیلی فون ۔سمیت جدید اسلحہ اور نقشہ جات بھی بر آمد ہوئے ہیں