آئی ایس کے خلاف فرانس اور روس میں تعاون پر اتفاق

ہفتہ 28 نومبر 2015 09:38

ْ ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28نومبر۔2015ء)فرانس اور روس نے شام میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائیوں میں قریبی تعاون پر اتفاق کیا ہے۔ فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوٹن سے ملاقات کے بعد کہا کہ مستقبل میں آئی ایس کے خلاف فضائی کارروائیاں زیادہ موثر اور مربوط انداز میں کی جائیں گی۔ اس سلسلے میں معلومات کے تبادلے کے نظام کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔

روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آئندہ سے ان جنگجو گروپوں کو نشانہ نہیں بنایا جائے گا، جو آئی ایس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ شامی صدر بشارالاسد کے مستقبل کے حوالے سے دونوں رہنماوٴں میں اتفاق رائے دکھائی نہیں دیا۔ فرانس کے صدر فرانسوا اولاند داعش کے خلاف کارروائیاں بڑھانے کے لیے ماسکو پہنچے۔

(جاری ہے)

کریملین میں روسی ہم منصب پوٹن سے ملاقات کی ہے۔ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں فرانسیسی صدر نے بتایا کہ دونوں ملکوں نے داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں پر فضائی حملے بڑھانے کے لیے معلومات کے موثر انداز میں تبادلے پر اتفاق کیا ۔

انہوں نے بتایا کہ شام میں صرف داعش اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو ہی نشانہ بنایا جائے گا۔ اس سلسلے میں ایک دوسرے کو معلومات بھی فراہم کی جائیں گی۔ فرانسوا اولاند نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ مستقبل کے شام میں بشار الاسد کا کوئی کردار نہیں ہے۔ فرانس شام میں باغی گروپوں کی حمایت جاری رکھے گا۔روسی صدر پوٹن کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف کارروائیوں میں بشار الاسد اور شامی فوج حقیقی اتحادی ہے۔

بشار الاسد کے مستقبل کا فیصلہ شامی عوام کو ہی کرنا چاہیے۔ اْنہوں نے کہا روس شام میں امریکی اتحاد کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ روس کا شام میں کردار موثر ثابت ہوگا۔ فرانس میں دہشت گردی کے واقعات کے بعد سرچ آپریشن تاحال جاری ہیں سیکیورٹی سخت ہے ۔بسوں ٹرینوں اور میٹرو میں جندا میری اور اینٹی ٹیرو رسٹ پولیس فورسز کے ٹیمیں ایکشن میں ہیں ۔اور ہر آنے اور جانے پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :