لندن میں بلیک فرائیڈے ، لوگ دھکے کھانے پر مجبور ، برطانوی پولیس کو خریداروں کے ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے مناسب سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری

ہفتہ 28 نومبر 2015 09:37

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28نومبر۔2015ء) برطانوی پولیس نے کچھ عرصے سے دکانداروں کو ’بلیک فرائیڈے‘ کے موقعے پر خریداروں کے ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے مناسب سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔گذشتہ سال بلیک فرائیڈے کی سیل کے موقعے پر دکانوں میں موجود ویڈیو فوٹیج میں لوگوں کو ٹی وی سیٹس پر لرڑتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ان جھڑپوں کے دوران کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے اور نتیجے میں کئی لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا تھا۔

مانچسٹر شہر کی ایک دکان میں لڑائیاں ہونے کی وجہ سے ایک خاتون کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا۔لندن کی میٹروپولیٹن پولیس کے ایک اہلکار نے سماجی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا تھا کہ: ’BlackFriday# کے دن پر بھی اگر کافی بنانے کی مشین کی قیمت 20 پاوٴنڈ سے کم کر دی جاتی ہے اور اگر خریدار اس کے لیے ایک دوسرے کو دھکے دیتے ہیں تو یہ بھی ایک قسم کا حملہ تصور کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

‘صارفین کی ایک ماہر نفسیات کیٹ نائٹنگیل کہتی ہیں: ’ آلات کی قلت کو مد نظر رکھ کر بلیک فرائیڈے منعقد کیا جاتا ہے۔ جتنی بھی کم مصنوعات ہوں گی اتنی ہی اْن کی قیمتیں بھی بڑھیں گی۔‘اسی وجہ سے ایمیزون جیسی بڑی کمپنیاں اِن اشیا کی مقدار اپنی ویب سائٹ پر ہمیشہ ظاہر کرتی ہے تاکہ لوگ انھیں کھونے کے ڈر سے جلد ہی خریدلیں۔بلیک فرائیڈے کووہ چیزیں لوگ خریدنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں جن کی انھیں ضرورت بھی نہیں ہوتی، کیونکہ یہ بات ان کے ذہن میں رہتی ہے کہ گذشتہ سال سب سے اچھی چیزیں زیادہ جلدی بک گئی تھیں۔بلیک فرائیڈے کے دن لوگ ایک دوسرے کے ساتھ ایک طرح کا مقابلہ بھی کرتے ہیں اور یہ دن خریداری کے دن سے زیادہ ذاتی کامیابی کا دن بن جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :