الیکٹرانک آلات کی پابندی کا فیصلہ دہشت گردی کے خطرے کی وجہ سے کیا گیا ،امریکہ

دہشتگرد گروپ حملوں کے مختلف طریقوں کی تلاش میں ہیں اور ان طریقوں میں دھماکہ خیز آلات کی اسمگلنگ بھی شامل ہے،جن ممالک پر یہ پابندی لگائی گئی ہے ان ممالک کے ساتھ براہ راست رابطے کی حالت میں ہیں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونرکی پریس کانفرنس

بدھ 22 مارچ 2017 16:59

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات مارچ ء)امریکہ نے کہا ہے کہ 8 ممالک سے براہ راست پروازوں کے لئے الیکٹرانک آلات کی پابندی کا فیصلہ تجارتی پروازوں میں شدید دہشت گردی کے خطرے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے معمول کی یومیہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ بڑے پیمانے کی رسل و رسائل سکیورٹی انتظامیہٹی ایس اے اور داخلہ سکیورٹی کی وزارت ڈی ایچ ایس کی طرف سے کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ائیر پورٹوں پر دہشتگردی کے شدید خطرے کی تجارتی پروازوں تک کو اپنی لپیٹ میں لے سکنے کے خطرے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔دہشت گردوں کی طرف سے تجارتی پروازوں کو ہدف بنانے کی کوششیں جاری ہونے کا ذکر کرتے ہوئے ٹونر نے کہا کہ دہشتگرد گروپ حملوں کے مختلف طریقوں کی تلاش میں ہیں اور ان طریقوں میں دھماکہ خیز آلات کی اسمگلنگ بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جن ممالک پر یہ پابندی لگائی گئی ہے امریکہ کی وزارت خارجہ ان ممالک کے ساتھ براہ راست رابطے کی حالت میں ہے اور جو فضائی کمپنیاں اس فیصلے سے متاثر ہوں گی ان کے منتظمین کے ساتھ بھی ہم نے ملاقات کی ہے۔واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک فیصلے پر دستخط کئے ، مذکورہ فیصلے کی رو سے امریکہ کے لئے براہ راست پرواز دینے والے طیاروں میں سیل فون سے بڑے الیکٹرانک آلات کا داخلہ ممنوع ہو گا۔فیصلے کا اطلاق استنبول، ابوظہبی اور دوبئی ، جدہ، ریاض، دوہا، قاہرہ ، کاسابلانکا اور کویت پر ہوتا ہے۔

متعلقہ عنوان :