حیدرآباد،بیٹی کو اغواء کیا گیا ہے، پولیس غلط سمت میں تحقیقات کرکے کیس کو خراب کرنا چاہتی ہے،

لاپتہ ہونے والی طالبہ نورین لغاری کے والد عبدالجبار لغاری کی پریس کانفرنس

پیر 27 مارچ 2017 11:25

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔27مارچ۔2017ء) لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو سے لاپتہ ہونے والی طالبہ نورین لغاری کے والد عبدالجبار لغاری نے کہا ہے کہ ان کی بیٹی کو اغواء کیا گیا ہے، پولیس غلط سمت میں تحقیقات کرکے کیس کو خراب کرنا چاہتی ہے۔ 47 روز گزر جانے کے باوجود اب تک ان کی بیٹی بازیاب نہیں کرائی گئی ہے۔وہ حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔

عبدالجبار لغاری نے کہاکہ میری بیٹی کا نہ تو کسی انتہاپسند اور نہ ہی کسی شدت پسند گروپ سے تعلق رہا ہے، میری بیٹی لاہور چلی گئی ہے اور اس حوالے سے ہمیں ڈائیو بس کی ایک فوٹیج دی جارہی ہے ، پہلے روز سے پولیس اسی سمت میں کام کررہی ہے جبکہ ہم نے واضح طورپر پولیس کو بتایا ہے کہ نورین سندھ میں اور حیدرآبا دکے قریب موجود ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایاکہ پولیس جس روز بس میں سوار ہوکر میری بیٹی کے لاہور جانے کی فوٹیج ہمیں بتارہی ہے اسی روز شام کو موبائل فون کی لوکیشن سے یہ پتہ لگا ہے کہ وہ حیدرآباد ٹھنڈی سڑک یا اس کے اطراف میں موجود ہے۔

لہٰذا ہم پولیس کے نتائج اور لاہور جانے والی بات سے متفق نہیں ہیں ، تحقیق کے دائرہ کار کو بڑھایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ میری بیٹی کو کار کے ذریعے اغواء کیا گیا ہے ، مگر افسوس کہ پولیس ڈیڑھ ماہ سے ایک ہی موقف پر اٹکی ہوئی ہے جس سے یہ بات محسوس ہوتی ہے کہ پولیس اس کیس کو اے کلاس کرکے خارج کرنا چاہتی ہے۔ علاوہ ازیں لغاری برادری کے درجنوں افراد نے نورین لغاری کے اغواء کیخلاف پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا ، نعرے بازی کی ، ان کا کہنا تھاکہ پولیس اپنا قبلہ درست کرے، بصورت دیگر احتجاج کیا جائیگا۔